نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو روز ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے نوٹیفیکیشن کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو مسترد کر دیا، جس میں بغیر کسی شناختی ثبوت کے کرنسی کے تبادلے کی اجازت دی گئی تھی۔ چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی ڈویژن بنچ نے 23 مئی کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد آج عرضی کو خارج کر دیا۔
Published: undefined
آر بی آئی کے سینئر وکیل پراگ پی ترپاٹھی کے وکیل نے گزشتہ ہفتے مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے خارج کر دیا جانا چاہیے۔ پی آئی ایل بی جے پی لیڈر اور ایڈوکیٹ اشونی اپادھیائے نے دائر کی تھی۔ ترپاٹھی نے مزید کہا کہ یہ ایک قانونی مشق ہے نہ کہ نوٹ بندی۔ انہوں نے کہا کہ میرے فاضل دوست کی طرف سے اٹھائے گئے نکات میں سے کوئی بھی عوامی مسائل پر اثر انداز نہیں ہوتا۔
Published: undefined
مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا کہ 19 اور 20 مئی کو شائع ہونے والے نوٹیفکیشن منمانا تھا اور آئین ہند کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ درخواست میں آر بی آئی اور ایس بی آئی کو ہدایت دینے کی بھی درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ 2,000 روپے کے نوٹ صرف متعلقہ بینک کھاتوں میں جمع کیے جائیں، تاکہ کالے دھن اور غیر متناسب اثاثوں والے لوگوں کی شناخت کی جاسکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined