دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین ایک بار پھر اپنی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے دفتر میں قدم رکھ چکے ہیں۔ کورونا پر فتح حاصل کرنے کے بعد ستیندر جین کچھ دنوں تک گھر پر آرام کر رہے تھے اور پوری طرح صحت یاب ہو کر اب وہ میدان میں واپس آ چکے ہیں تاکہ دہلی سے کورونا کے خاتمہ کو یقینی بنایا جائے۔ اس درمیان انھوں نے کمیونٹی اسپریڈ کی بات کہی ہے، لیکن ساتھ ہی کہا ہے کہ اس سلسلے میں مرکزی حکومت اور ڈبلیو ایچ او کو فیصلہ کرنا ہے کیونکہ اس سلسلے میں کچھ تکنیکی باتوں پر غور کرنا لازمی ہوتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ستیندر جین نے دہلی میں کورونا کے کمیونٹی اسپریڈ سے متعلق ذاتی بیان جون میں ہی دیا تھا لیکن مرکزی حکومت نے اس سے انکار کر دیا تھا۔ آج کمیونٹی اسپریڈ کی حالت پر ستیندر جین نے ایک ہندی نیوز پورٹل سے بات چیت کے دوران کہا کہ "میرے ماننے سے فرق نہیں پڑتا۔ میں پہلے بھی کہہ رہا تھا کہ کمیونٹی اسپریڈ ہے کیونکہ ایک لاکھ کیس ہو چکے ہیں۔ کافی بڑے اسکیل پر ہے اور کئی لوگوں میں پتہ نہیں چلتا۔ لیکن تکنیکی طور پر ڈبلیو ایچ او یا مرکزی حکومت بتائے گی کہ کمیونٹی اسپریڈ ہے یا نہیں۔"
Published: undefined
آج تقریباً ایک مہینے کے بعد دفتر پہنچنے اور اپنی ذمہ داری سنبھالنے کے تعلق سے ستیندر جین نے کہا کہ "یہ بالکل گھر واپسی جیسا لگ رہا ہے۔ نہ اسپتال میں دل لگ رہا تھا نہ گھر پر۔ بار بار لگتا تھا کہ دفتر چلا جائے، فیلڈ میں جائیں۔ اتنے طویل وقت کے لیے بریک کبھی بھی زندگی میں آیا ہی نہیں۔" بات چیت کے دوران کورونا سے لڑائی کا اپنا ذاتی تجربہ بیان کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ ذہنی طور پر مضبوط ہونا ضروری ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ "جب بھی ڈاکٹر پوچھتے کہ کیسے ہو؟ تو میں کہتا تھا کہ 'ٹھیک ہوں'۔ ڈاکٹر کئی بار ہنستے تھے اور کہتے تھے کہ آپ بالکل ٹھیک سے کم نہیں ہوں گے کبھی۔"
Published: undefined
کورونا انفیکشن سے لڑ کر اپنے صحت مند ہونے کا تجربہ بیان کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ "تجربہ کے بعد میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ کو اپنا ذہنی سیٹ اَپ مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے، ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جو ہونا ہے وہ تو اوپر والے کے ہاتھ میں ہے، آپ کے ہاتھ میں یہ ہے کہ خود کو مضبوط رکھیں۔ خود کو مضبوط رکھنا بہت ضروری ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined