قومی خبریں

دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالہ: سپریم کورٹ نے کے کویتا کی ضمانت معاملہ پر سی بی آئی اور ای ڈی کو بھیجا نوٹس، سماعت مکمل

سپریم کورٹ نے دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی ضمانت عرضی پر سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کے کویتا / آئی اے این ایس</p></div>

کے کویتا / آئی اے این ایس

 

دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں پھنسی بی آر ایس (بھارت راشٹر سمیتی) کی لیڈر کے کویتا نے اپنی ضمانت سے متعلق سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اس معاملے میں آج عدالت عظمیٰ میں سماعت ہوئی اور عدالت نے بی آر ایس لیڈر کی ضمانت عرضی پر سی بی آئی و انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ مبینہ دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالہ سے منسلک بدعنوانی اور منی لانڈرنگ معاملوں میں ضمانت دینے سے انکار کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو کے کویتا نے چیلنج پیش کیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے یکم جولائی کو کویتا کی ضمانت عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی آر ایس لیڈر دہلی آبکاری پالیسی 22-2021 (اب رد کر دی گئی) کو بنانے اور اسے نافذ کرنے سے متعلق مجرمانہ سازش میں پہلی نظم میں کلیدی سازشیوں میں سے ایک ہیں۔

Published: undefined

ہائی کورٹ نے کویتا کی ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ فی الحال مستقل ضمانت دینے کا کوئی معاملہ نہیں بنتا کیونکہ جانچ بہت اہم مرحلہ میں ہے۔ عدالت نے خاتون ہونے کی بنیاد پر راحت کے لیے کویتا کی ضمانت عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک تعلیم یافتہ شخصیت اور سابق رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے بی آر ایس لیڈر کسی کمزور خاتون کے برابر نہیں ہے اور ہائی کورٹ ان پر لگے سنگین الزامات کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ کی بیٹی کویتا پر ’ساؤتھ گروپ‘ نامی شراب گروہ کے دیگر اراکین اور عآپ کے لیڈران کے ساتھ مل کر سازش تیار کرنے کا الزام ہے۔ اس کے تحت شراب لائسنس کے بدلے دہلی کی برسراقتدار پارٹی کو مبینہ طور پر 100 کروڑ روپے کی رشوت دی گئی۔ اس پیسے کا ایک بڑا حصہ مبینہ طور پر عآپ نے 2022 میں گوا اسمبلی انتخاب کی تشہیر کے دوران خرچ کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined