حیدرآباد: ٹی آر ایس لیڈر کویتا کا نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں تاجر امیت اروڑہ کے ریمانڈ کے لیے بدھ کو داخل کی گئی ریمانڈ رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل کی رکن اور وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا کا نام 'ساؤتھ گروپ' کے اراکین میں شامل کیا گیا ہے۔
ریمانڈ رپورٹ کے مطابق، بزنس مین وجے نائر، جو پہلے ہی اس کیس میں گرفتار ہو چکے ہیں، نے 'ساؤتھ گروپ' نامی گروپ سے عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کی جانب سے 100 کروڑ روپے کی کک بیکس حاصل کیں۔
Published: undefined
ریمانڈ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایکسائز پالیسی نے پچھلے دروازے سے کارٹیل یعنی گروپ کی تشکیل کو فروغ دیا جس میں بہت زیادہ ہول سیل (12 فیصد) اور بڑے ریٹیل (185 فیصد) منافع کا مارجن دیا گیا اور عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کی مجرمانہ سازش کی وجہ سے دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کو ترغیب دی گئی۔
Published: undefined
"تھوک فروشوں کو دیا گیا 12 فیصد مارجن عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کو کک بیکس کے طور پر اس کا نصف نکالنے کے لئے وضع کیا گیا تھا۔ اب تک کی گئی تحقیقات کے مطابق، عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کی طرف سے وجے نائر کو کم از کم سو کروڑ کی کک بیکس ملی ہیں۔ امیت اروڑہ سمیت مختلف افراد کے ذریعہ ساؤتھ گروپ (جس کا کنٹرول سارتھ ریڈی، کے کویتا، مگنتا سری نواسولو ریڈی) نامی گروپ کو 100 کروڑ روپے دئے گئے ۔ اسی کا انکشاف گرفتار امیت اروڑہ نے اپنے بیانات میں کیا ہے ۔‘‘
Published: undefined
یہ پہلا موقع ہے کہ تحقیقات میں کویتا کا نام سامنے آیا ہے۔اگست میں بی جے پی ایم پی پرویش ورما اور سابق ایم ایل اے منجندر سنگھ سرسا نے ان پر گھوٹالے سے منسلک ہونے کے الزامات لگائے تھے۔کویتا کے ذریعہ دائر کردہ ہتک عزت کے مقدمہ پر حیدرآباد کی سٹی سول کورٹ نے ایک عبوری حکم میں بی جے پی قائدین کو ہدایت دی تھی کہ وہ کویتا کے خلاف کوئی ہتک آمیز بیان نہ دیں۔
Published: undefined
کویتا نے ان الزامات کو 'مکمل طور پر بے بنیاد' قرار دیا تھا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ بی جے پی حکومت کے پاس تمام ایجنسیاں ان کے ہاتھ میں ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ جو بھی تحقیقات کی ضرورت ہے وہ کر سکتے ہیں اور وہ مکمل تعاون کریں گی۔
کویتا نے دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی بے بنیاد الزامات لگا کر چیف منسٹر کے سی آر کے خاندان کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ وہ بی جے پی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined