نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں پولیس نے ایک فرضی کال سینٹر کا پردہ فاش کیا ہے جہاں مایہ ناز کمپنیوں میں ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ کر کے لوگوں سے ٹھگی کی جا رہی تھی۔ دہلی پولیس نے یہ معلومات منگل کے روز فراہم کی۔ کووڈ-19 کے دور میں ملازمت کے بحران میں ملزمان نے بہترین ملازمت اور تنخواہ دلانے کے نام پر متعدد لوگوں کے ساتھ ٹھگی کی۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی آٗئی اے این ایس کے مطابق دہلی پولیس کی ایک ٹیم نے جنوبی دہلی کے مہرولی علاقہ میں چھاپہ ماری کی اور یہاں چار لڑکیوں سمیت کل 9 ملزمان کو موقع سے گرفتار کر لیا، جبکہ دو لوگوں کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے پانچ لیپ ٹاپ، پانچ موبائل فون اور آٹھ سم کارڈ بھی ضبط کیے ہیں۔ ملزمان لوگوں کو ملازمت فراہم کرنے کے نام پر آن لائن پیمنٹ کے ذریعے رجسٹریشن فیس کے طور پر 2200 روپے وصول کرتے تھے۔
Published: undefined
جنوبی دہلی کے ڈی سی پی اتل ٹھاکر نے بتایا کہ ’’ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران یہ پایا گیا کہ ملزمان بے روزگار نوجوانوں کو کال کر کے رابطہ قائم کرتے تھے اور مختلف کمپنیوں میں ملازمت دینے کا وعدہ کر کے انہیں لالچ دیتے تھے۔ رجسٹریشن فیس حاصل کرنے کے بعد انہوں نے فرضی انٹرویو لیٹر اور اپائنٹمنٹ لیٹر (تقرری نامہ) بھیجتے اور اضافی رقم جمع کرنے کو کہتے۔‘‘ جانچ میں پایا گیا کہ فرضی تقرری نامہ بھیجنے سے قبل وہ امیدوار کے بجٹ کے مطابق 10 ہزار سے لے کر 40 ہزار روپے تک کی رقم حاصل کرتے تھے۔
Published: undefined
پولیس نے کہا کہ گرفتار کیے گئے لوگوں میں سے ایک آشیش نے یوپی کے میرٹھ میں واقع شوبھت یونیورسٹی سے بی ٹیک (آئی ٹی) کی تعلیم حاصل کی ہے اور لاک ڈاؤن سے قبل ایک بینک میں ملازمت کر رہا تھا۔ دیگر ملزمان کسی بھی تکنیکی تعلیم سے تعلق نہیں رکھتے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined