دہلی سکریٹریٹ میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے دفتر میں سی بی آئی کی آج چھاپہ ماری ہوئی۔ ذرائع کے مطابق جب سی بی آئی ٹیم چھاپہ ماری کے لیے منیش سسودیا کے سکریٹریٹ واقع دفتر پر پہنچی تو نائب وزیر اعلیٰ وہاں موجود نہیں تھے۔ اس چھاپہ ماری کی خبر جب سسودیا کو ملی تو سوشل میڈیا کے ذریعہ انھوں نے سبھی کو یہ جانکاری دی۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ’’آج پھر سی بی آئی میرے دفتر پہنچی ہے۔ ان کا استقبال ہے۔ انھوں نے میرے گھر پر چھاپہ ماری کی، دفتر میں چھاپہ ماری کی، لاکر تلاشے، میرے گاؤں تک میں چھان بین کرا لی۔ سی بی آئی کو میرے خلاف نہ کچھ ملا ہے نہ ملے گا، کیونکہ میں نے کچھ غلط کیا ہی نہیں ہے۔ ایمانداری سے دہلی کے بچوں کی تعلیم کے لیے کام کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
حالانکہ ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق سی بی آئی ذرائع نے نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کے الزامات کو سرے سے خارج کر دیا ہے۔ سی بی آئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سسودیا کے احاطوں میں کوئی چھاپہ ماری نہیں کی گئی ہے۔ دستاویز جمع کرنے کے لیے دفعہ 91 سی آر پی سی نوٹس جاری کیا گیا تھا، ٹیم انہی دستاویزات کو لینے کے لیے سسودیا کے دفتر گئی تھی۔ سی بی آئی کی طرف سے دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ٹیم ضروری دستاویزات جمع کرنے کے لیے سسودیا کے دفتر گئی تھی۔ سی آر پی سی کی دفعہ 91 کے تحت تحقیقاتی افسر کے پاس اختیار ہے کہ وہ شخص کو جانچ سے متعلق دستاویز پیش کرنے کے لیے کہہ سکتی ہے۔ اس دفعہ کے تحت شخص کے ذاتی طور پر موجود ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سسودیا کی ملکیتوں پر چھاپہ ماری کے تقریباً پانچ ماہ بعد سی بی آئی نائب وزیر اعلیٰ کے دفتر میں پہنچی ہے۔ اس سے قبل جب سی بی آئی نے چھاپہ ماری کی تھی تو دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ انھوں نے اور ان کے گھر والوں نے پورا تعاون کیا تھا۔ انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مرکز کے ذریعہ سی بی آئی کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ منیش سسودیا کو سی بی آئی کی ایف آئی آر یا دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں ایف آئی آر میں 15 ملزمین میں ملزم نمبر 1 کی شکل میں نامزد کیا گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ دہلی آبکاری پالیسی میں بدعنوانی کے مرکزی حکومت کے الزامات کو لے کر سی بی آئی نے منیش سسودیا کی رہائش سمیت 20 سے زائد مقامات پر تلاشی لی تھی۔ چھاپہ ماری کی خبر سامنے آنے کے بعد منیش سسودیا نے ایک ٹوئٹ بھی کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ ’’سی بی آئی میری رہائش پر ہے۔ میں جانچ ایجنسی کے ساتھ تعاون کروں گا، انھیں میرے خلاف کچھ نہیں ملے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز