قومی خبریں

دہلی: کانگریس ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے ’چرواہا‘ کی موت معاملہ میں دہلی پولیس کو بنایا ہدف تنقید

ڈاکٹر نریش کمار نے ہرن کودنا گاؤں میں جمعہ کے روز بھینس چرانے گئے ایک شخص کی پانی بھرے گڈھے میں گرنے سے ہوئی موت کو لے کر دہلی پولیس کے رویہ کی سخت تنقید کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر نریش کمار، تصویر ٹوئٹر @DrNareshkr</p></div>

ڈاکٹر نریش کمار، تصویر ٹوئٹر @DrNareshkr

 

دہلی کے ہرن کودنا گاؤں میں 16 اگست کو ایک مقامی باشندہ کی پانی سے بھرے گڈھے میں گرنے سے موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی پولیس کے رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہرن کودنا گاؤں میں ایک چرواہا جب بھینس چَرانے جا رہا تھا تو اچانک پانی سے بھرے گڈھے میں گر گیا جس سے اس کی موت ہو گئی۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر نریش کمار نے متاثرہ کنبہ کو ایک کروڑ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

اس سلسلے میں ڈاکٹر نریش کمار نے آج لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو ایک عرضداشت سونپی اور اس کی ایک کاپی وزیر اعلیٰ دفتر کو بھی روانہ کیا۔ اس عرضداشت میں ڈاکٹر نریش نے لکھا ہے کہ ’’آپ کی توجہ ہرن کودنا گاؤں میں میں جمعہ کو پانی کے گڈھے میں ڈوب کر ہلاک شخص کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے معاوضہ کی رقم دینے کے لیے متوجہ کرنا چاہتا ہوں۔ ہرن کودنا گاؤں میں جمعہ کو بھینس چَرانے گئے ایک شخص کی پانی کے گڈھے میں گرنے سے موت ہو گئی۔ اس معاملے میں دہلی پولیس کا رویہ کافی مایوس کن ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ شخص وہاں نہانے گیا تھا، جبکہ وہ اپنے مویشی کو چَرانے گیا تھا۔‘‘

Published: undefined

ڈاکٹر نریش اس عرضداشت میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’اس علاقہ میں ایک بڑا گڈھا تھا جس میں پانی بھر گیا تھا اور مویشی چَرانے گئے ہرن کودنا باشندہ روی ولد کلدیپ کی اس میں ڈوب کر موت ہو گئی ہے۔ اس حادثہ میں لاپروائی کا مظاہرہ کرنے والی شہری ایجنسیوں اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی گزارش کرتا ہوں۔ اس معاملہ میں پولیس نے پلّہ جھاڑتے ہوئے کہا کہ وہ وہاں نہانے گیا تھا، جبکہ وہ خالی پڑی زمین گنگا انٹرنیشنل اسکول کی ہے جس میں وہ گڈھا کھودا گیا تھا۔ اس معاملے میں انتظامیہ لیپا پوتی کر رہی ہے اور قصوروار اشخاص کو بچا رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined