نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیر کو یہاں آئی پی ڈپو سے پہلی الیکٹرک بس کو ہری جھنڈی دکھاتے ہوئے کہا کہ پہلی الیکٹرک بس آج سے دہلی کی سڑکوں پر چلنا شروع ہو گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ دہلی کی پہلی الیکٹرک بس آج سڑک پر آگئی ہے۔ آج کا دن کئی لحاظ سے بہت اہم ہے۔ سب سے پہلے دہلی میں ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ پہلی الیکٹرک بس سڑک پر اتری ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آنے والے برسوں میں پرانی بسوں کو ہٹانے کے ساتھ ہی دہلی کی سڑکوں پر الیکٹرک بسیں آئیں گی۔ یہ آلودگی پر قابو پانے کی طرف ایک بہت اہم قدم ہے۔ اس بس کے چلانے کے دوران کوئی آواز نہیں آتی اور اس بس سے ہلکا سا دھواں بھی نہیں نکلتا۔ آج پہلی بس سڑک پر آ گئی ہے اور ہمیں توقع ہے کہ اپریل تک 300 بسیں پہنچ جائیں گی۔ اس کے بعد ہم اگلے چند برسوں میں مزید دو ہزار الیکٹرک بسیں لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ دہلی میں ایک اور بڑی بات ہوئی ہے کہ 2011 سے آج تک ڈی ٹی سی کے بیڑے میں ایک بھی نئی بس نہیں آئی تھی۔ میں سمجھتا ہوں کہ آج 2011 کے بعد ڈی ٹی سی کے بیڑے میں پہلی بس ہے۔ یہ بس کلسٹر کے بیڑے میں شامل نہیں ہے۔ یہ بس مکمل طور پر ڈی ٹی سی کے دائرہ اختیار میں ہے۔ کیجریوال نے مزید بتایا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اب ڈی ٹی سی کے اندر مزید نئی بسیں آنا شروع ہو جائیں گی۔ اس بس کی بیٹری ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں مکمل چارج ہو جاتی ہے اور ایک بار بیٹری چارج ہونے کے بعد یہ بس کم از کم 120 کلومیٹر تک چلتی ہے۔ ہمارے تمام ڈپو میں چارجنگ کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
اسی دوران دہلی کے وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ مبارک ہو دہلی! یہ ہم سب کے لیے بے پناہ خوشی کا لمحہ ہے۔ عزت مآب وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج ڈی ٹی سی کی پہلی الیکٹرک بس کو عوام کے نام وقف کیا۔ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ہم دہلی کے لوگوں کو عالمی معیار کی ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ پہلی الیکٹرک بس دہلی میں چلنا شروع ہوئی۔ یہ جدید ترین بس صفر ٹیل پائپ کے اخراج کے ساتھ 100 فیصد الیکٹرک ہے۔ یہ بسیں ان 300 الیکٹرک بسوں میں شامل ہیں جو آنے والے دنوں میں ڈی ٹی سی کے تحت شامل کی جائیں گی۔
Published: undefined
یہ 300 بسیں منڈیلا کلاں (100 بسیں)، راج گھاٹ (50) اور روہنی سیکٹر-37 (150 بسیں) ڈپو سے چلیں گی۔ ان بسوں میں معذور مسافروں کے لیے گھٹنے کے ریمپ اور خواتین مسافروں کے لیے خصوصی گلابی نشستیں ہیں۔ یہ بسیں سی سی ٹی وی کیمروں سے لیس ہیں، جو کشمیری گیٹ پر دو طرفہ سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (سی سی سی) سے منسلک ہیں۔ ہر بس میں 10 پینک بٹن اور ایک ہوٹر ہوتا ہے۔ یہ پہلی پروٹو ٹائپ بس آئی پی ڈپو سے 27 کلومیٹر طویل روٹ پر چلے گی۔ یہ بس ایک بار چارج ہونے پر کم از کم 120 کلومیٹر چلے گی اور تقریباً 1.5 گھنٹے میں مکمل چارج ہو جائے گی۔ الیکٹرک بس آئی پی ڈپو سے آئی ٹی او، اے جی سی آر، تلک مارگ، منڈی ہاؤس، بارہ کھمبا روڈ، کناٹ پلیس، جن پتھ، راجیش پائلٹ روڈ، پرتھوی راج روڈ، اروبندو مارگ، صفدرجنگ، رنگ روڈ، ساؤتھ ایکسٹینشن، آشرم، بھوگل، جنگپورہ، انڈیا گیٹ، ہائی کورٹ اور پرگتی میدان سے گزریں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined