دہلی کانگریس نے کیجریوال حکومت پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اپنے وعدہ کے برعکس اس نے دہلی کو ’ریپ کیپٹل‘ (عصمت دری کی راجدھانی) بنا دیا ہے۔ دہلی کانگریس کے صدر چودھری انل کمار نے کستوربا نگر میں عصمت دری متاثرہ سے ملاقات کے بعد یہ بیان دیا۔ انھوں نے کہا کہ بدعنوانی اور عصمت دری کے شکار لوگوں کو انصاف دلانے کی لڑائی لڑنے کی تحریک شروع کر کے دہلی کا اقتدار ہتھیانے والے اروند کیجریوال کی حکومت میں خواتین کے ساتھ ہونے والے جرائم کا گراف بہت بڑھ گیا ہے۔ گزشتہ سات سالوں میں خواتین کے ساتھ مجرمانہ اور جنسی استحصال کے واقعات بڑی تعداد میں سامنے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حالات اس قدر خراب ہو گئے ہیں کہ دہلی دنیا میں ’ریپ کیپٹل‘ کے نام سے مشہور ہو گئی ہے۔
Published: undefined
چودھری انل کمار اجتماعی عصمت دری متاثرہ کے والد اور بہن سے ملاقات کر انھیں بھروسہ دلایا کہ کانگریس پارٹی ہر وقت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ریاستی صدر نے متاثرہ کنبہ کی معاشی مدد بھی کی۔ اس موقع پر انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس متاثرہ سمیت کنبہ کے سبھی اراکین کی سیکورٹی یقینی بنائے اور دہلی حکومت متاثرہ کو سرکاری ملازمت دے۔ اگر دہلی حکومت ملازمت نہیں دیتی ہے تو دہلی کانگریس پرائیویٹ سیکٹر میں متاثرہ کے لیے ملازمت کا انتظام کرے گی۔
Published: undefined
چودھری انل کمار نے دہلی میں بڑھتے جرائم پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشوں کے ذریعہ خاتون کو اغوا کر کے عصمت دری کرنے اور برسرعام جوتے کی مالا پہنا کر غلط سلوک کرنے سے متعلق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا غیر ذمہ دارانہ بیان صاف کرتا ہے کہ انھیں متاثرہ خاتون کے تئیں کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ چودھری انل کمار نے مطالبہ کیا کہ دہلی خاتون کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال دہلی پولیس کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ سے گزارش کریں کہ وہ ہر حال میں دہلی کے حالات کو بہتر بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی حکومت میں دہلی میں جرائم کے معاملے عروج پر ہیں اور دہلی میں نظامِ قانون پوری طرح سے تباہ ہو گیا ہے۔ کروڑوں روپے کے سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کے باوجود دہلی میں جرائم کا گراف بڑھتا ہی جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined