نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے دو ہزار سے زیادہ طلباء اپنے ہاسٹلوں کو خالی کر کے اپنے اپنے گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔ جامعہ اساتذہ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری پروفیسر ماجد جمیل نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ 70 فیصد سے زیادہ طلباء نے ہاسٹل خالی کر دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ جامعہ کے ہاسٹلوں میں 3000 کے قریب طلباء قیام کرتے ہیں۔
Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM IST
ہاسٹل خالی کرنے والوں میں سب سے بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے۔ ہاسٹل خالی کرنے والی تسلیم، عالیہ اور عشرت نے کہا کہ وہ جامعہ میں بڑھتے ہوئے تناؤ اور تشدد سے سخت خوفزدہ ہیں اور اسی خوف کے سبب وہ اور ان کی دوسری ہم جماعت لڑکیاں ہاسٹل خالی کر کے دہلی میں اپنے رشتہ داروں کے گھر یا اپنے آبائی شہروں کو واپس لوٹ رہی ہیں۔
Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM IST
یہ لڑکیاں ضروری سامان لے کر اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئیں۔ ثانیہ نامی طالبہ نے بتایا کہ وہ اس پرتشدد ماحول میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتی ہیں۔ طالبات نے کہا کہ اتوار کے واقعات کے بعد ان کے اہل خانہ بھی خوف زدہ ہیں۔ یونیورسٹی کے اندر اور باہر کے حالات کے پیش نظر والدین مستقل طور پر ان طلباء کو گھر واپس آنے کو کہہ رہے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ ان میں سے بہت سی لڑکیاں احتجاج کا حصہ بھی نہیں تھیں۔
Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM IST
پروفیسر ماجد جمیل کے مطابق، یونیورسٹی انتظامیہ ان طلبہ میں اعتماد بحال کرنے کے لئے کوشاں رہے گی تاکہ طلباء بغیر کسی خوف کے اپنی تعلیم پر توجہ دے سکیں۔ پروفیسر جمیل نے امید ظاہر کی کہ 5 جنوری کو تعطیل کے اختتام پر زیادہ تر طلباء جامعہ واپس آجائیں گے۔
Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM IST
واضح رہے کہ جامعہ کے طلباء شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف سڑک پر اتر کر احتجاج کر رہے تھے اور اتوار کے روز طلباء کے مظاہروں کے دوران کچھ شرارتی اور بیرونی عناصر نے تشدد کی آگ بھڑکا دی۔ دریں اثنا شرپسندوں نے متعدد بسوں اور دو پہیہ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا تھا۔
Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM IST
غور طلب ہے کہ یونیورسٹی میں ہونے والے احتجاج کے پیش نظر 5 جنوری تک تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں منعقدہ امتحانات بھی کچھ وقت کے لئے ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ وہیں، دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف پچھلے چھ دن سے جاری طلباء کا احتجاج بدھ کے روز بھی جاری رہا اور جامعہ اساتذہ ایسوسی ایشن نے بھی یہاں مارچ نکال کر احتجاج درج کرایا۔
Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Dec 2019, 5:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز