امراوتی ، ناندیڑ اور مالیگاؤں میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے لئے مہاراشٹر کا ایک بڑا طبقہ رضا اکیڈی کو قصوروار مان رہا ہے ۔ رضا اکیڈمی کو قصور وار ماننے والوں کا کہنا ہے کہ اکیڈمی نےمہاراشٹر حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے فرقہ وارانہ قووتوں کے اشارے پر ممبئی میں بند کا اعلان کیا جو بعد میں مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں تشدد کا سبب بنا اور اس نے فرقہ وارانہ قووتوں کو موقع فراہم کیا ۔
Published: 20 Nov 2021, 8:11 AM IST
ممبئی مہاراشٹر بھر میں تشدد برپا ہونے کا ایک سبب ممبئی کے پائیدھونی پولیس اسٹیشن میں توہین رسالت کے خلاف معاملہ درج کرنے سے انکار اور اس کے بعد رضا اکیڈمی کے احتجاج کے بعد تاخیر سے معاملہ درج کرنا بھی ہے کیونکہ گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مسلمانوں میں ناراضگی ہے لیکن جب کبھی بھی مسلمان یا مسلم تنظیمیں پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کرنے اور ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کر تی ہے تو اس میں تساہلی اور غفلت و لاپروائی سے کام لیا جاتا ہے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ رضا اکیڈمی نے ممبئی بند کا اعلان کر دیا اور پھر یہ بند صرف ممبئی تک ہی نہیں بلکہ پورے مہاراشٹر بھر میں ایک تحریکی شکل اختیار کر گیا اور تمام مسلم جماعتوں, مکاتب فکر اور علما کرام وعمائدین شہر نے اس کی نہ صرف حمایت کی بلکہ بند میں شامل جماعتوں نے پرامن بند بھی کیا۔ اس بند میں شرپسند عناصر نے تشدد برپا کر کے اس کامیاب بند کو ناکام کر نے کی کوشش کی اور پھر امراؤتی ناندیڑ مالیگاؤں میں بیک وقت تشدد برپا ہوگیا جس میں اب تک مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے اس کی تصدیق انٹلیجنس ایجنسیوں نے کی ہے۔
Published: 20 Nov 2021, 8:11 AM IST
امراؤتی تشدد کے بعد انٹلیجنس ایجنسیوں نے بند کے دوران ہونے والے تشدد کے وجوہات کا مشاہدہ و معائنہ شروع کردیا ہے اور اس نے اپنی رپورٹ میں پایا ہے کہ ممبئی میں پولیس کے معرفت وسیم رضوی کے خلاف معاملہ درج کرنے میں تاخیر اور پولیس کا رویہ بھی اس میں اہم وجہ رہاہے جس کے بعد ہی رضا اکیڈمی نے بند کا اعلان کیا تھا۔ رضا اکیڈمی نے جب پائیدھونی میں گستاخ رسول صلی اللہ کے خلاف معاملہ درج کرنے پولیس اسٹیشن کا رخ کیا تھا تو 8 نومبر 2021 ء کو پولیس نے چار بجے سے لے کر 7 بجے تک معاملہ درج نہیں کیا۔ انہوں نے پہلے تو معاملہ درج کرنے سے انکار کر دیا بعد میں پولیس کے اعلی افسران کی مداخلت اور رضا اکیڈمی کا پرامن دھرنا کے بعد رات 8 بجے ایف آئی آر درج کی گئی ۔ اسی وقت سے ممبئی بند کے اعلان کو تقویت ملی اور پھر یہ ممبئی بند پورے مہاراشٹر ہی نہیں ملک بھر میں بند کی علامت بن گئی۔
Published: 20 Nov 2021, 8:11 AM IST
ممبئی بند کا پیغام رضا اکیڈمی نے سوشل میڈیا ذرائع سے وائرل کیا تھا اور اس پیغام پر تمام ریاست بھر میں رضا کارانہ طور پر مسلم تنظیموں نے بند کو حمایت دی تھی اس میں شرپسند عناصر نے تشدد برپا کیا اور پھر بند کے دوران امراؤتی میں تشدد پھوٹ پڑا۔ مالیگاؤں اور ناندیڑ میں بند کے بعد تشدد پر فوری طور پر پولیس نے قابو پالیا اور حالات قابو میں آگئے لیکن ا ب بھی ان اضلاع میں تشدد کی وجہ سے کشیدگی برقرار ہے اور گرفتاریوں کا عمل جاری ہے۔ممبئی میں رضا اکیڈمی کی توہین رسالت کے خلاف ایف آئی آر درج کر نے میں تاخیر کو بھی اس میں ایک وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ ایسی کئی وجوہات ہیں جس میں سوشل میڈیا پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی بھی شامل ہیں جب کبھی سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے خلاف پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کر نے یا قانونی چارہ جوئی کیلئے مسلم تنظیمیں جاتی ہیں اس وقت پولیس کا رویہ غیر سنجیدہ ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ یہی ناراضگی اس قدر شدید ہوگئی کہ مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں بند کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ انٹلیجنس ایجنسیوں نے اپنے مشاہدہ میں یہ بھی بتایا ہے کہ توہین رسالت کے معاملات کو سنجیدگی سے لینا ضروری ہے اور اگر ایسا نہیں کیاگیا تو حالات خراب ہونے کا خدشہ لاحق ہوتا ہے لیکن ممبئی میں اس کی حساس نوعیت کو بروقت سمجھا نہیں گیا تھا ۔ انٹلیجنس ایجنسیوں نے بتایا کہ تریپورہ میں بھی توہین رسالت کا واقعہ پیش آیا تھا اور وسیم رضوی بھی مسلسل توہین رسالت کا ارتکاب کر رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں میں اس کے تئیں ناراضگی پائی جارہی ہے اور یہی غصہ اور ناراضگی تشدد کا باعث بن گیا۔
Published: 20 Nov 2021, 8:11 AM IST
اس سلسلے میں جب ممبئی پولیس کے ترجمان ڈی سی پی ایس چیتنہ سے یہ دریافت کیا گیا کہ ممبئی پولیس کی توہین رسالت کے خلاف ایف آئی آر درج میں تاخیر ممبئی بند کی اہم وجہ رہی ہے اس پر چیتنہ نے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔ (یو این آئی کے انپٹ کے ساتھ)
Published: 20 Nov 2021, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Nov 2021, 8:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز