بہار میں اس وقت کورونا کے انفیکشن نے رفتار پکڑی ہوئی ہے۔ اس مشکل وقت میں راجدھانی پٹنہ باشندہ دیپک کمار مریضوں کے لیے ایک فرشتہ ثابت ہو رہے ہیں۔ دراصل کورونا وائرس کو شکست دے چکے دیپک نے اب کورونا میں مبتلا دوسرے مریضوں کے لیے پلازمہ عطیہ کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور وہ ہر مہینہ یہ عمل انجام دے رہے ہیں۔ چونکہ پلازمہ تھیراپی کورونا کے مریضوں پر کافی مددگار ثابت ہو رہی ہے، اس لیے کورونا کو شکست دینے والے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پلازمہ عطیہ کریں۔ بحران کے اس ماحول میں دیپک کمار نے زیادہ سے زیادہ پلازمہ عطیہ کرنے کا ارادہ کیا ہے جس کی لوگ خوب تعریف کر رہے ہیں۔
Published: undefined
دیپک کمار کے کام کو دیکھ کر مرکزی وزیر صحت اشونی کمار چوبے بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے۔ انھوں نے دیپک سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بات چیت کی اور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مبارکباد بھی پیش کی۔ اشونی کمار چوبے نے کہا کہ "دیپک نے پلازمہ عطیہ کر کے انسانیت کی مثال پیش کی ہے۔ انھوں نے ضرورت مندوں کے لیے پلازمہ عطیہ کرنے کا کام کیا ہے جو سماج اور ہم سبھی کے لیے قابل ترغیب ہے۔"
Published: undefined
پلازمہ عطیہ کرنے سے متعلق جب دیپک سے بات کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ اب تک کا تجربہ کافی اچھا رہا۔ وہ کہتے ہیں کہ "میں نے پہلے بھی خون عطیہ کیا ہے اور ہر سال میں خون عطیہ کرتا ہوں۔ اس سے کسی طرح کی کمزوری نہیں ہوتی ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ یہ کسی کی زندگی بچا سکتی ہے۔ میں اگر اپنا 400 گرام پلازمہ عطیہ کرتا ہوں تو اس سے مجھے کوئی کمزوری نہیں ہوگی، لیکن اس سے کسی کی جان ضرور بچ جائے گی۔"
Published: undefined
اپنے کام کی تعریف کیے جانے سے متعلق دیپک کہتے ہیں کہ مجھے لوگوں نے کافی عزت دی ہے اور میں بہت خوش ہوں۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ "میں اپیل کرتا ہوں کہ باقی لوگ جو پازیٹو سے نگیٹو ہوئے ہیں وہ بھی پلازمہ عطیہ کریں۔ میرے پاس پلازمہ عطیہ کرنے کے لیے روزانہ کال آتے ہیں۔ کل میں نے پلازمہ عطیہ کیا اور کل شام کو ہی کرجی کے ہولی فیملی اسپتال سے بھی مجھے کال آئی تو مجھے انکار کرنا پڑآ کیونکہ میں ایک ہی دن دو بار پلازمہ عطیہ نہیں کر سکتا تھا، اب ایک مہینے کے بعد ہی ایسا کر پاؤں گا۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined