گزشتہ دنوں آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے اعلان کیا تھا کہ اس کے کارکنان 6 دسمبر کو بڑی تعداد میں شاہی مسجد عیدگاہ پہنچیں گے جہاں ہنومان چالیسا کا پاٹھ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی لڈو گوپال کا جلابھشیک کیے جانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ ہندو مہاسبھا لیڈران و کارکنان کے ذریعہ سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں لگاتار پوسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔ اب اس تعلق سے انتظامیہ نے سخت رویہ اختیار کر لیا ہے۔ سٹی مجسٹریٹ کورٹ نے ہندو مہاسبھا کی قومی صدر راج شری کے خلاف ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ تین دن قبل ہی ہندو مہاسبھا کی قومی صدر راج شری کے ساتھ ساتھ کچھ دیگر لوگوں پر ماحول خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ اب سٹی مجسٹریٹ عدالت کے ذریعہ راج شری کے خلاف ضمانتی وارنٹ جاری کیے جانے سے اس ہندوتوا تنظیم کو زوردار جھٹکا لگا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انتظامیہ اب ان لوگوں کی بھی پہچان کرنے میں مصروف ہے جو سوشل میڈیا پر جلابھشیک کو لے کر اشتعال انگیز پوسٹ ڈال رہے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دو دن قبل ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان سنجے جاٹ اور سَنت یوراج کے خلاف اشتعال انگیز پوسٹ ڈالنے پر کوتوالی اور گووند نگر تھانہ میں رپورٹ درج کی گئی تھی۔ پولیس نے گزشتہ دنوں شری کرشن جنم استھان پر دَرشن کرنے آئیں ہندو مہاسبھا کی قومی صدر راج شری چودھری، چندرپرکاش سنگھل، وشنو سنگھ، دنیش شرما، مکیش سنگھ، اوم شنکر، سنجیو کمنار، رونق ٹھاکر، سنجے جاٹ، دھرمیندر پنڈت، گوری پاٹھک کے ساتھ ہی اقبال، یوسف، کلو اور تامل کے نام نوٹس جاری کیا تھا۔
Published: undefined
دوسری طرف ہندو مہاسبھا کے ٹریزرار دنیش شرما کا کہنا ہے کہ تنظیم 6 دسمبر کو شاہی مسجد عیدگاہ میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرے گی۔ اس میں شامل ہونے کے لیے ملک بھر سے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز