پارلیمنٹ ہاؤس پر دہشت گردوں کے ذریعہ کیے گئے حملے کی آج 21ویں برسی ہے۔ 13 دسمبر کو ہی ہندوستان میں جمہوریت کا مندر کہے جانے والے پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ آج ہی کے دن پارلیمنٹ ہاؤس پر اس وقت دہشت گردوں نے گولیوں کی بارش کر دی تھی جب سرمائی اجلاس جاری تھا۔ پاکستان سے آئے دہشت گردوں کی ناپاک حرکت کا سیکورٹی اہلکاروں نے بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا تھا اور 9 بہادر سپاہیوں نے اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے عظیم قربانی پیش کی تھی۔
Published: undefined
13 دسمبر 2001 کو جب جیش محمد سے تعلق رکھنے والے 5 دہشت گردوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی تو سیکورٹی اہلکاروں نے ان کے منصوبے کو ناکام کرنے کے لیے پوری طاقت جھونک دی تھی۔ حملہ اس وقت ہوا تھا جب پارلیمنٹ میں سرمائی اجلاس کے دوران سبھی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے ہنگامہ کی وجہ سے دونوں ایوان کی کارروائی ملتوی کی گئی تھی۔ اسی وقت گولیوں کی گونج پارلیمنٹ احاطہ میں سنائی دی۔ یہ آواز سن کر سبھی حیرت اور دہشت میں آ گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ صبح کے وقت سفید رنگ کی ایمبسڈر کار میں موجود پانچ دہشت گرد پوری تیاری کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس میں گھسے تھے۔ احاطہ میں دہشت گردوں کی ایمبسڈر کار نے نائب صدر کے قافلے کی گاڑی کو جلدبازی میں ٹکر مار دی جس سے سیکورٹی اہلکاروں کو ان پر شبہ ہوا۔ اس سے پہلے کہ سیکورٹی اہلکار کچھ سمجھ پاتے، کار میں سوار دہشت گردوں نے گولی باری شروع کر دی تھی۔ اس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکورٹی میں تعینات سی آر پی ایف کے جوانوں نے بھی جوابی کارروائی کی اور تصادم شروع ہو گیا۔
Published: undefined
دہشت گرد پارلیمنٹ احاطہ میں گھس کر اراکین پارلیمنٹ اور وزراء کو نشانہ بنانے کی کوشش میں تھے، لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے ان کے منصوبے کو پوری طرح سے ناکام بنا دیا۔ اس دوران پارلیمنٹ میں کئی وزراء اور سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ اس وقت کے وزیر داخلہ لال کرشن اڈوانی سمیت تقریباً 200 اراکین پارلیمنٹ کی جان خطرے میں تھی۔ لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے حملہ ہوتے ہی ان سب کو کمرے میں بھیج کر محفوظ کر دیا تھا۔
Published: undefined
سیکورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد کو گولی لگی تھی، جس کے بعد اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ دوسرے دہشت گرد اس دوران ہتھ گولہ بھی پھینک رہے تھے۔ سیکورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کو چاروں طرف سے گھیر کر انھیں ہلاک کر دیا۔ اس دہشت گردانہ حملے میں دہلی پولیس کے 5 جوان، سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک خاتون اور پارلیمنٹ کی حفاظت میں لگے 2 سیکورٹی اسسٹنٹ شہید ہو گئے تھے۔ دہشت گردوں کی گولی سے ایک مالی کی بھی موت ہو گئی تھی، اور پھر بعد میں یہ بھی خبر ملی کہ نیوز ایجنسی اے این آئی کے ایک کیمرہ مین کو بھی گولی لگی تھی جس سے اس کی موت ہو گئی۔ پارلیمنٹ پر ہوئے اس دہشت گردانہ حملے کی آج 21ویں برسی ہے اور سبھی شہیدوں کو ان کی قربانیوں کے لیے یاد کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز