نئی دہلی: سپریم کورٹ کی جانب سے سزائے موت کے حوالہ سے ملک بھر کی عدالتوں کے لئے رہنما ہدایات جاری کی جائیں گی۔ عدالت عظمیٰ نے اس سنگین معاملہ پر از خود نوٹس لیا ہے۔ جسٹس یو یو للت، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے موت کی سزا پانے والے ایک قیدی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عدالت عرفان عرف بھیو میواتی کی اس عرضی پر سماعت کر رہی ہے جس میں اس نے اس ے سنائی گئی موت کی سزا کو چیلنج کیا ہے۔ عرفان کے لئے ٹرائل کورٹ نے سزائے موت کا اعلان کیا ہے اور مدھیہ پردیش حکومت نے اس کی تصدیق بھی کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تین ججوں کی بنچ نے اس عرضی پر چل رہی کارروائی کے دوران کہا کہ سزائے موت کے قابل جرائم میں سخت ترین سزا سنائے جانے کے لئے رہنما ہدایات کا جاری کرنا ضروری ہے اور عدالت کی جانب سے جلد ہی انہیں تیار کر لیا جائے گا۔
Published: undefined
بنچ نے اس کے لئے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال سے بھی تعاون کرنے کو کہا اور نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سزائے موت کے حوالہ سے بھی اصول و ضوابط وضع کئے جائیں کیوں کہ سزا پانے والے مجرم کے پاس اپنے دفاع کے لئے بہت کم اقدامات ہوتے ہیں۔
Published: undefined
سماعت کے دوران قانون دوست (ایمیکس کیوری) سینیر ایڈوکیٹ کے پرمیشور نے مدھیہ پردیش کا حوالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کئی ریاستوں میں پبلک پراسیکیوٹر کی ترقی اسی بنیاد پر کی جاتی ہے کہ اس نے کتنے معاملوں میں کتنے ملزمان کو سزا دلائی ہے اور وہ بھی سزائے موت!
سپریم کورٹ نے کہا کہ اس پالیسی کو سپریم کورٹ میں داخل کیا جائے، اس کے بعد عدالت نے اس پر نوٹس لیا اور اب معاملہ کی سماعت 10 مئی کو کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined