راجدھانی دہلی واقع ایمس کے سینئر سینیٹیشن سپروائزر ہیرا لال کی پیر کے روز کورونا سے موت ہو گئی۔ اس موت نے انتظامیہ پر کئی سوال کھڑے کر دیے جس کا جواب ملتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ لیکن اس وقت اسپتال انتظامیہ ہمیشہ مسکراتے رہنے والے اوراپنا فرض انتہائی ذمہ داری کے ساتھ نبھانے والے ہیرا لال کی جدائی کا غم منا رہے ہیں۔ ہیرا لال کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ جب سے کورونا وائرس کی وبا ہندوستان میں آئی ہے، اس وقت سے ہیرا لال نے ایک دن بھی ڈیوٹی سے چھٹی نہیں لی، وہ کبھی بھی ایمس سے غیر حاضر نہیں رہے۔
Published: undefined
ہیرا لال ایمس میں جراثیم کش اسٹاف، صفائی اہلکار اور وارڈ بوائے کے درمیان لگاتار رابطے میں رہتے تھے اور اپنی ذمہ داری اسپتال میں بخوبی نبھاتے تھے۔ ہیرا لال میں کورونا بیماری کی شروعاتی علامت گزشتہ ہفتہ منگل کے روز نظر آئی تھی اور ایک ہفتہ کے اندر ہی ان کا انتقال ہو گیا۔ نئی دہلی واقع ایمس میں ایس سی اور ایس ٹی ایسو سی ایشن کے جنرل سکریٹری کلدیپ سنگھ نے کہا کہ جب ہیرا بیمار ہوئے تو ادارہ نے کا صرف بلڈ ٹیسٹ کیا۔ کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ ایمس کے ڈاکٹروں نے انھیں گھر جانے اور آرام کرنے کی صلاح دی تھی اور کہا تھا کہ علامت میں اضافہ ہونے پر اسپتال واپس آئیں۔ دو دن پہلے ان کی حالت اچانک خراب ہو گئی اور انھیں ایمرجنسی میں لے جایا گیا جہاں انھیں وینٹی لیٹر سپورٹ پر رکھا گیا تھا۔
Published: undefined
کلدیپ سنگھ نے بتایا کہ ایمس میں صفائی کی پوری ذمہ داری سنبھالنے والے ہیرا لال کے پاس حفاظتی سامان بھی موجود نہیں تھے۔ کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کا کردار انفیکشن کو کم کرنے میں اہم ہوتا ہے، انھیں حفاظتی سامان ترجیحی بنیاد پر دستیاب کرائے جانے چاہئیں۔ اسپتال میں سینکڑوں صفائی اہلکار ہیں جو لگاتار کام کر رہے ہیں اور ان کی جان جوکھم میں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز