قومی خبریں

ڈوبنے سے 15 سالہ بچے اور کرنٹ لگنے سے 40 سالہ شخص کی موت نے پھر کیجریوال حکومت کی لاپروائی ظاہر کی: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے عآپ پر الزام عائد کیا کہ وہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کر رہے اپنے لیڈروں کو جیل سے باہر نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

 

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج ایک بار پھر عآپ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 15 سالہ بچے کی ڈوبنے اور 40 سالہ شخص کی کرنٹ لگنے سے ہوئی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ یہ بہت ہی مایوس کن ہے کہ کیجریوال حکومت کی لاپروائی اور ناکامیوں کے سبب 15 سالہ ایک لڑکا کی موت چانکیہ پوری میں آبی جماؤ کے پانی میں ڈوبنے سے ہو گئی، اور کراڑی کے پریم نگر میں 40 سالہ شخص کی موت کرنٹ لگنے سے ہو گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ لگاتار مرتے لوگوں کے واقعات کو نظر انداز کر کے عآپ کے سابق وزیر اور لیڈر، آبکاری پالیسی گھوٹالہ و منی لانڈرنگ معاملے میں 17 مہینے سلاخوں کے پیچھے رہنے کے بعد ضمانت پر جیل سے باہر آئے منیش سسودیا اپنی ناکام ’پد یاترائیں‘ نکال کر پارٹی کی برباد ہوئی سیاسی شبیہ کو بچانے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ نہ تو منیش سسودیا اور نہ ہی وزیر برائے آب آتشی کو راجدھانی میں آبی جماؤ کی فکر ہے۔ آج جب بارش ہوئی تو دہلی کے کئی حصے پانی میں ڈوب گئے اور چانکیہ پوری میں ہوئی 15 سالہ بچے کی موت کی ذمہ داری  لینے کو کئی افسر تیار نہیں ہے۔ دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ دہلی کے کسی بھی وزیر نے ٹریفک جام اور آبی جماؤ والی سڑکوں میں پھنسے لوگوں کی حالت زار دیکھنے یا افسران کی غلطیوں کے سبب ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی کوشش نہیں کی۔

Published: undefined

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ یہ حیرت انگیز ہے کہ کراری کے پریم نگر میں ایک 40 سالہ شخص کی بجلی کی زد میں آنے سے موت تب ہوئی جب بارش کا پانی سڑک سے اس کے گھر میں گھس گیا۔ انھوں نے کہا کہ دہلی میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں کرنٹ لگنے سے زائد از 20 اموات ہو چکی ہیں اور دہلی حکومت ایسے واقعات پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined