قومی خبریں

ڈی ڈی اے نے دہلی کے مشہور روشن آرا کلب پر کیا قبضہ

ڈی ڈی اے نے جمعہ کو شمالی دہلی کے شکتی نگر میں واقع روشن آرا کلب کو سیل کر کے اس پر قبضے کا اعلان کر دیا۔ روشن آرا کلب 1922 میں قائم کیا گیا تھااور یہ دہلی کے قدیم ترین کلبوں میں سے ایک ہے

<div class="paragraphs"><p>روشن آرا کلب / آئی اے این ایس</p></div>

روشن آرا کلب / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے جمعہ کو شمالی دہلی کے شکتی نگر میں واقع روشن آرا کلب کو سیل کر کے اس پر قبضے کا اعلان کر دیا۔ روشن آرا کلب 1922 میں قائم کیا گیا تھااور یہ دہلی کے قدیم ترین کلبوں میں سے ایک ہے۔

Published: undefined

آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی صبح دہلی کے روشن آرا روڈ کے ارد گرد غیر معمولی سرگرمی دیکھنے میں آئی اور کلب کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر بھاری حفاظتی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔ پولیس نے صبح سے ہی کسی کو کلب میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی کیونکہ ڈی ڈی اے کے اہلکار قبضہ کرنے کو تیار تھے۔

Published: undefined

ڈی ڈی اے نے اپنے حکم میں کہا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر (او ایس بی)، ڈی ڈی اے نے اس سال 19 جنوری کو اپنے خط کے ذریعے 51062 مربع گز اور 61688 مربع گز - کل 112750 مربع گز کی لیز کے بارے میں بتایا ہے۔ پی پی ایکٹ، 1971 کے تحت لیز پر یہ معاملہ روشن آرا کلب لمیٹڈ کے خلاف احاطے سے بے دخلی کی کارروائی شروع کرنے کے لیے اسٹیٹ آفیسر کو بھیجا گیا۔ روشن آرا کلب لمیٹڈ کو سالانہ کرایہ کی بنیاد پر 30 سال کے لیے الاٹمنٹ کی گئی تھی (30+30 سال، جس میں 90 سال تک توسیع کا اختیار ہے)۔ ایک لیز اگست 2012 میں اور دوسری دسمبر 2018 میں ختم ہو گئی تھی۔

Published: undefined

اسٹیٹ آفیسر نے دونوں فریقین کی نمائندگیوں کو سننے کے بعد 12 اپریل کو عوامی احاطے (غیر مجاز قابضین کی بے دخلی) ایکٹ 1971 کے سیکشن 511 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایک حکم جاری کیا۔ حکم جاری ہونے کی تاریخ سے 15 دنوں کے اندر مذکورہ جگہ خالی کرنے کو کہا گیا تھا۔

Published: undefined

روشن آرا کلب لمیٹڈ کے نمائندوں نے پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے سامنے اپیل دائر کی تھی جہاں اپیل مسترد کر دی گئی۔ اس کے بعد ڈی ڈی اے نے جمعہ کو علی الصبح بے دخلی کی کارروائی شروع کی۔ خیال رہے کہ گوتم گمبھیر، شیکھر دھون اور وراٹ کوہلی جیسے کئی کھلاڑی اس کلب میں کھیل چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined