الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج تریپورہ، میگھالیہ اور ناگالینڈ میں اسمبلی انتخابات کے لیے تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تریپورہ میں 16 فروری کو اور ناگالینڈ و میگھالیہ میں 27 فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی تینوں ریاستوں میں انتخابی ضابطہ اخلاق کا نفاذ بھی ہو گیا۔ تینوں ہی ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی کے لیے 3 مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ اتوار کو میگھالیہ، ناگالینڈ اور تریپورہ ریاستوں کا چار روزہ دورہ کیا تھا۔ تریپورہ میں جہاں اس وقت بی جے پی کی حکومت ہے، وہیں میگھالیہ اور ناگالینڈ میں بی جے پی برسراقتدار اتحاد کا حصہ ہے۔ یعنی تینوں ہی ریاستوں میں بی جے پی حکمراں طبقہ ہے اور اس مرتبہ یہاں حکومت تشکیل دینا پارٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
Published: undefined
آج پریس کانفرنس کے دوران چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ ’’یہ سال کی پہلی پریس کانفرنس ہے۔ اس سال مزید انتخابات ہوں گے اور پریس کانفرنسز ہوتی رہیں گی۔ ناگالینڈ، میگھالیہ اور تریپورہ میں بالترتیب 12 مارچ، 15 مارچ اور 22 مارچ کو اسمبلی کی مدت کار ختم ہو رہی ہے۔ تینوں ریاستوں میں 60-60 سیٹیں ہیں اور ان تینوں ہی ریاستوں میں خواتین کی ووٹنگ میں شراکت داری زیادہ رہی ہے۔‘‘ راجیو کمار نے یہ بھی جانکاری دی کہ ناگالینڈ میں 2315، میگھالیہ میں 3482 اور تریپورہ میں 3328 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ ان میں 376 ایسے ہوں گے جو پوری طرح سے خواتین کی دیکھ ریکھ میں ہوں گے۔ علاوہ ازیں 50 فیصد پولنگ بوتھ پر ویب کاسٹنگ کی جائے گی۔
Published: undefined
جہاں تک گزشتہ اسمبلی انتخاب کی بات ہے، میگھالیہ میں کانگریس 21 سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بنی تھی۔ حالانکہ 60 نشستوں والی اسمبلی میں اکثریت سے یہ بہت پیچھے رہ گئی تھی۔ این پی ای کو 19، یو ڈی پی کو 6، اور دیگر کو 14 سیٹیں ملی تھیں۔ ناگالینڈ میں 2018 میں ہوئے اسمبلی انتخاب میں این پی ایف نے سب سے زیادہ 26 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ این ڈی پی پی کو 18 اور بی جے پی کو 12 سیٹیں ملی تھیں، اور 4 سیٹیں دیگر کے حصے میں گئی تھیں۔ تریپورہ میں گزشتہ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی 36 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بنی تھی اور تنہا حکومت سازی میں بھی کامیاب رہی۔ یہاں سی پی ایم کو 16 اور آئی پی ایف ٹی کو 8 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز