دارالعلوم ندوۃ العلماء میں حدیث کے استاذ اور مشہور و معروف عالم مولانا سلمان حسینی ندوی ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق دارالعلوم ندوہ میں انھیں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور حامی و مخالف گروپ کے درمیان زبردست جھڑپ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ دراصل سلمان ندوی رام مندر کے حق میں اکثر و بیشتر آواز بلند کرتے رہے ہیں اور وہ مسجد کی زمین چھوڑنے کے بھی حامی رہے ہیں۔ اس وجہ سے انھیں پہلے بھی کئی مرتبہ تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
Published: 10 Oct 2019, 5:05 PM IST
لکھنؤ واقع دارالعلوم ندوہ کے اسلامی اسکالر سلمان ندوی صرف متنازعہ زمین سے بابری مسجد کو منتقل کرنے کی ہی بات نہیں کرتے ہیں بلکہ تین طلاق کے معاملے میں بھی وہ مودی حکومت کے اقدام کے حامی رہے ہیں۔ حالانکہ آج ان کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تصادم کی اصل وجہ کیا رہی، یہ سامنے نہیں آئی ہے۔
Published: 10 Oct 2019, 5:05 PM IST
لیکن اس معاملے میں سلمان حسینی ندوی کا کہنا ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے لوگ انھیں لگاتار نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق سلمان ندوی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے ہندو-مسلم اتحاد کی بات کی ہے۔ مسجد کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی بات سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے لوگ ناراض ہیں۔ اس لیے مجھے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی ایسی باتیں ہیں جس کی وجہ سے مجھے ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے۔‘‘
Published: 10 Oct 2019, 5:05 PM IST
سلمان حسینی ندوی نے دارالعلوم ندوۃ العلماء کی انتظامیہ پر یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ وہ دارالعلوم سے ان کے حامیوں کو نکال رہے ہیں تاکہ وہ کمزور پڑ جائیں۔ سلمان ندوی نے یہ بھی کہا کہ اعظم خان اور اسدالدین اویسی جیسے لوگ انھیں نہ صرف ہٹانا چاہتے ہیں بلکہ امن کی بات کرنے کی وجہ سے انھیں ہر طرح سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
Published: 10 Oct 2019, 5:05 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Oct 2019, 5:05 PM IST