سال 2005 میں ممبئی سمیت مہاراشٹرا میں جن ڈانس بارز پر پابندی عائد کی گئی تھی، اب وہ گوا میں اپنے پیر پھیلا چکے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ ڈانس بار ساحلی ریاست کو بدنام کر رہے ہیں، شمالی گوا کے ساحلی علاقے سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر اپنی ہی پارٹی کی حکومت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ شمالی گوا میں کالنگوٹ حلقہ کے سرپنچ جوزف سیکیرا نے گوا کے بی جے پی ایم ایل اے مائیکل لوبو کے ساتھ ریاستی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے علاقے میں تیزی سے بڑھتے ہوئے ڈانس بارز کے خلاف کارروائی کریں، جن کا دعویٰ ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر چل رہے ہیں۔ ان منتخب عوامی نمائندوں نے ریاستی حکومت اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو خطوط بھی لکھے ہیں اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
ذرائع نے بتایا کہ صرف کالنگوٹ میں ہی نہیں، بلکہ جہاں بھی گھریلو سیاحوں کی آمدورفت اچھی ہے، وہاں ریسٹورنٹ کا لائسنس لے کر ڈانس بار چلائے جا رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈر جوزف سیکیرا نے بتایا کہ ان کے پنچایت علاقے میں تقریباً 16 غیر قانونی ڈانس بار چل رہے ہیں۔ سیکیرا نے کہا، "ہم نے کسی کو بھی ڈانس بار چلانے کی اجازت نہیں دی، لائسنس صرف ریستورانوں کے لیے جاری کیے جاتے ہیں۔ ڈانس بارز کے لیے لائسنس جاری کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے، اس لیے ریستوران کے لائسنس کو غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔"
Published: undefined
جوزف سیکیرا نے مزید کہا، "جیسے ہی ممبئی میں ڈانس بارز پر پابندی لگائی گئی، انہوں نے گوا کو ایک موقع کے طور پر دیکھا۔ یہ غیر قانونی کاروبار میرے شہر کو بدنام کر رہا ہے۔ اسے بند ہونا چاہیے۔ ہمارے منتخب نمائندوں (قانون سازوں) کو اسمبلی میں اس معاملے پر بحث کرنی چاہیے اور اس پر پابندی لگائیں۔" سیکیرا کے مطابق، اس نے تمام 16 ڈانس بارز کو نوٹس بھیجے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان سے جواب طلب کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ گاؤں سے تمام بینرز اور ہورڈنگز ہٹا دیں۔ ہم مزید کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان ڈانس بارز پر پابندی سے سیاحتی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اچانک ان ڈانس بار کو چیک کر رہے ہیں۔
Published: undefined
مقامی ایم ایل اے مائیکل لوبو کے مطابق، یہ ڈانس بار دلالوں کا باعث بنے ہیں جو ساحلی گاؤں میں آنے والے سیاحوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ لوبو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پولیس کارروائی کرے گی۔ پہلے 700 سے 800 دلال تھے۔ لیکن وزیر اعلیٰ سے میری اپیل کے بعد پولیس نے ایکشن لیا ہے اور اب صرف 200 سے 250 دلال بچے ہیں جو رات کو کام کرتے ہیں۔ لوبو نے کہا کہ ریاست میں آنے والے سیاحوں کو سیکورٹی ملنی چاہئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined