قومی خبریں

مدھیہ پردیش کے ساگر میں دلت نوجوان کا قتل، کھڑگے نے مودی اور شیوراج پر کیا حملہ

مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ایک دلت نوجوان کے قتل کے معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان پر حملہ بولا ہے

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

 

بھوپال: مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ایک دلت نوجوان کے قتل کے معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان پر حملہ بولا ہے۔

Published: undefined

کھڑگے نے ایکس کیا، 'مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ایک دلت نوجوان کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا۔ غنڈوں نے اس کی ماں کو بھی نہیں بخشا۔ ساگر میں سنت روی داس مندر بنوانے کا ڈرامہ کرنے والے وزیر اعظم مدھیہ پردیش میں مسلسل ہو رہے دلت اور قبائلی ظلم اور ناانصافی پر چوں تک نہیں کرتے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ صرف کیمرے کے سامنے غریبوں کے پاؤں دھو کر اپنا جرم چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بی جے پی نے مدھیہ پردیش کو دلت مظالم کی تجربہ گاہ بنا دیا ہے۔ بی جے پی کی حکومت والی مدھیہ پردیش میں دلتوں کے خلاف جرائم کی شرح سب سے زیادہ ہے، جو قومی اوسط سے بھی تین گنا زیادہ ہے۔

Published: undefined

انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس بار مدھیہ پردیش کے لوگ بی جے پی کے جھانسے میں آنے والے نہیں ہیں، سماج کے محروم اور استحصال زدہ طبقوں کو تڑپانے-ترسانے کا جواب چند ماہ بعد مل جائے گا۔ بی جے پی کی رخصتی یقینی ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے بھی اس معاملے پر بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے غریب لوگوں پر بی جے پی کے مظالم بڑھ رہے ہیں۔ سنت رویداس مہاراج کا مندر بنانے سے ان غریبوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہیں حقوق دینا ہوں گے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ وہ خود رکھشا بندھن پر متاثرہ خاندان سے ملنے جائیں گے۔ ساگر ضلع کے کھرائی تھانہ علاقے میں واقع گاؤں برودیا نوناگیر میں 24 اگست کی رات ایک نوجوان نتن اہیروار کو ملزمان نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ واقعے کے دوران بیٹے کو بچانے آئی ماں کو بھی ملزمان نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ خاتون کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined