قومی خبریں

اتر پردیش: دلت خواتین کو مندر میں پوجا کرنے سے روکا گیا، پولس میں شکایت درج

دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والی کچھ خواتین نے پولس میں شکایت درج کرائی ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’مندر کمیٹی کے اونچی ذات کے اراکین نے ہمیں مندر میں داخل نہیں ہونے دیا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش کے ضلع رام پور واقع ایک مندر میں دلت خواتین کے داخلے پر روک لگائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مندر میں پوجا کرنے سے روکے جانے کے بعد دلت خواتین نے پولس میں اس بات کی شکایت کی ہے۔ خواتین نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں مندر میں بھگوان شیو کی پوجا کرنے سے روکا گیا اور مندر کے پجاریوں نے شیو لنگ والے کمرے میں تالا بھی لگا دیا۔

Published: undefined

گیتا دیوی، انیتا دیوی اور کویتا دیوی نے مندر کے پجاریوں کی حرکت سے ناراض ہو کر پولس میں شکایت درج کرائی ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’مندر کمیٹی کے اونچی ذات کے اراکین نے ہمیں مندر میں داخل نہیں ہونے دیا۔ جہاں پر شیو لنگ رکھا گیا ہے، وہاں جانے سے بھی روکا گیا۔‘‘ ان خواتین نے شکایت میں مزید کہا ہے کہ ’’انھوں نے (اونچی ذات کے لوگوں نے) ہم سے کہا ہے کہ مستقبل میں بھی کسی دلت کو مندر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘‘

Published: undefined

دلت خواتین نے باضابطہ ان اشخاص کے نام بھی اپنی شکایت میں بتائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شیشو پال سنگھ، سوہن لال، دھرم پال سنگھ اور جے ویر سنگھ نے انھیں مندر میں داخل ہونے سے روکا۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’ہم عموماً اسی مندر میں پوجا کرتے رہے ہیں، لیکن اتوار کو ہمیں یاد دلایا گیا کہ ہم دلت طبقہ سے ہیں اور ہمیں مستقبل میں کبھی مندر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘‘ دلت خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ شیشو پال اور ان کے ساتھیوں نے مل کر مندر کی اس جگہ پر تالا لگا دیا جہاں شیو لنگ رکھا گیا ہے۔ اس دوران انھوں نے ہم سے بحث بھی کی۔

Published: undefined

دوسری طرف شیشو پال نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہاں، ہم نے مندر میں شرابیوں کو داخل ہونے سے روکا تھا۔ یہ خواتین ان شرابیوں کی فیملی کی ہیں، اس لیے ہم پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ ضلع رام پور میں گنگا پور قدیم گاؤں، جہاں یہ مندر واقع ہے، تقریباً 50 فیملی رہتی ہیں۔ لیکن ان میں صرف دو فیملی دلت طبقہ کی ہیں۔ یہ دو نوں فیملی گاؤں کے باہری علاقے میں رہتی ہیں جب کہ مندر گاؤں کے بیچ میں واقع ہے۔ انگریزی روزنامہ ’دی ٹیلی گراف‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق خواتین نے مقامی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ’’ہمیں مندر کے ایک حصے (جہاں پر گرو گورکھ ناتھ مہاراج کی مورتی) میں انٹری دی گئی لیکن جب ہم شیو کے دَرشن کرنے کے لیے آگے بڑھے تو مندر کمیٹی نے ہمیں روک دیا۔ اس دوران انھوں نے ہم سے کہا کہ گزشتہ دنوں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ اب صرف کچھ چنندہ لوگوں کو ہی شیو مندر احاطہ میں جانے کی اجازت دی جائے گی۔ انھوں نے ہم سے کہا کہ اب تک جو ہوتا آیا ہے، وہ اب مستقبل میں نہیں ہوگا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined