مظفر نگر: مغربی اتر پردیش کے مظفر نگر میں آج ٹھاکروں اور دلتوں کے درمیان زبردست فائرنگ اور پتھر بازی ہوئی جس کے بعد علاقے میں ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ فائرنگ میں تقریباً 15 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق معاملہ چھیڑ چھاڑ کا تھا جس نے انتہائی سنگین صورت حال اختیار کر لی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پولس کو لاٹھی چارج کرنے اور لوگوں کو منتشر کرنے کا حکم دیا جس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ اور فائرنگ بند ہوئی۔ اے ڈی ایم نے قصورواروں کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی بھی کرائی ہے لیکن علاقائی عوام میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق مظفر نگر کے رتن پوری تھانہ علاقہ کے بھوپ کھیڑی آشرم میں گزشتہ رات دلتوں نے گرو شمن داس جی کی یوم پیدائش منائی تھی۔ اس تقریب میں باہر سے بھی لوگوں نے شرکت کی تھی۔ اس تقریب کے دوران کچھ ٹھاکروں نے رات میں پوجا میں آئی دلت خاتون کو ایک مکان میں کھینچنے کی کوشش کی۔ جب خاتون نے شور مچانا شروع کر دیا تو وہاں بھیڑ جمع ہو گئی۔ ہنگامہ کے بعد وہاں پولس بھی پہنچ گئی جس نے معاملے کو سنبھال لیا۔ لیکن آج صبح دلتوں نے پولس سے ناراضگی ظاہر کی اور الزام عائد کیا کہ انھوں نے قصورواروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ اسی درمیان میرٹھ کے تھانہ سردھنا کے گاؤں راردھنا واقع جواہر انٹر کالج سے لوٹ رہے گیارہویں درجہ کے طالب علم پر کچھ دلتوں نے حملہ کر دیا۔ اس کے بعد دلتوں اور ٹھاکروں نے ایک دوسرے پر ڈنڈے اور ہتھیار سے حملہ کرنا شروع کر دیا۔
اس سلسلے میں دلتوں کا الزام ہے کہ ان پر فائرنگ بھی کی گئی جس میں کم و بیش 15 روز زخمی ہوئے ہیں۔ ٹھاکروں کا گروپ اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوا بلکہ گاؤں میں موجود امبیڈکر کے مجسمے کو انھوں نے نقصان پہنچایا جس سے دلتوں کی ناراضگی مزید بڑھ گئی اور وہ دھرنے پر بیٹھ گئے۔ ماحول پھر سے کشیدہ ہونے لگا اور دونوں فریق ایک بار پھر سے آمنے سامنے آ گئے۔ ذرائع کے مطابق ایک فریق سے سوم پال نے آٹھ لوگوں کے خلاف تحریری شکایت کی ہے۔ دوسری طرف ٹھاکروں کا کہنا ہے کہ دو نوجوان رات کو وہاں سے گزر رہے تھے جن پر چھیڑ چھاڑ کا جھوٹا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا گیا۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولس (دیہی) نے اس سلسلے میں بتایا کہ دو لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید پوچھ گچھ جاری ہے۔ انھوں نے ناراض لوگوں کو یقین دہانی بھی کرائی کہ قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔
Published: 07 Sep 2017, 9:55 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Sep 2017, 9:55 PM IST