گردابی طوفان ’یاس‘ نے اڈیشہ اور مغربی بنگال میں زبردست تباہی مچانے کے بعد جھارکھنڈ ، بہار اور یو پی میں بھی اپنا اثر چھوڑا۔ جھارکھنڈ میں تو کئی مکانات منہدم ہو گئے اور رانچی واقع ایک نوتعمیر پل کے بھی ٹوٹنے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ اس درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے ’یاس‘ کی تباہی کا جائزہ لینے کے لیے اڈیشہ اور مغربی بنگال کا دورہ کیا۔ بعد ازاں انھوں نے 1000 کروڑ روپے کے راحتی پیکیج کا اعلان کیا۔ لیکن اس اعلان میں مغربی بنگال کے لیے ایک جھٹکا یہ ہے کہ ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جو گزارش پی ایم مودی سے کی تھی، اس پر توجہ نہیں دی گئی۔
Published: undefined
دراصل ممتا بنرجی کی آج جب مغربی بنگال کے مدنی پور میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے ریاست کو ہوئے نقصانات سے متعلق رپورٹ سونپی اور 20 ہزار کروڑ روپے کے راحتی پیکیج کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن پی ایم مودی نے فوری طور پر صرف 1000 کروڑ روپے راحتی پیکیج کا اعلان کیا ہے، اور اس میں بھی 500 کروڑ روپے فوری طور پر اڈیشہ کو دینے کا اعلان کیا ہے، جب کہ بقیہ 500 کوڑ روپے مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کے درمیان تقسیم ہوں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ریاستوں کو ملا کر نقصانات کے حساب سے 500 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
Published: undefined
وزیر اعظم دفتر کا کہنا ہے کہ نقصان کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی ٹیم ریاستوں کا دورہ کرے گی۔ معائنہ کے بعد اندازے کی بنیاد پر آگے راحتی امداد دی جائے گی۔ حالانکہ اس درمیان پی ایم مودی نے اڈیشہ، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مرکز اس مشکل وقت میں ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ وزیر اعظم نے گردابی طوفان سے ہلاک ہونے والی فیملی کو 2-2 لاکھ روپے اور سنگین طور سے زخمی لوگوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز