کولکاتا: وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج وزیرا عظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور ان سے 20000 کروڑ روپے کے مجموعی مالی پیکیج کا مطالبہ کیا۔ وزیرا عظم نے گردابی طوفان یاس سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کےلئے آج اڈیشہ اور بنگال کا دورہ کیا۔ وزیرا علیٰ ممتابنرجی نے وزیرا عظم مودی سے مشرقی مدنی پور کے کائیکنڈہ میں ملاقات کی اور ریاست کو ہونے والے نقصان سے متعلق ایک رپورٹ سونپی۔
Published: undefined
دیگھا میں بی ڈی اوز سے ملاقات کے دوران ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیر اعظم کو ابتدائی طور پر بتایا گیا ہے کہ طوفان یاس کی وجہ سے ریاست کو 20 ہزارکروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، ریاستی حکومت نے وزیر اعظم سے دیگھا کے لئے 10,000 کروڑ روپے اور سندربن کے لئے مزید 10,000 کروڑ روپے کے مالیاتی پیکیج کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
یاس سے مشرقی مدنی پور اور جنوبی 24 پرگنہ میں سب سے زیادہ تباہی مچی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاست کے سیاحتی مقامات دیگھا اور مندار منی میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں۔ وہیں سندربن کا بڑا علاقہ مکمل طور پر ڈوب گیا ہے۔ امفان کے بعد سندر بن کی تعمیر نو کی جارہی تھی وہ بھی اس کی زد میں آکر تباہ و برباد ہوگئے ہیں ۔یاس کی وجہ سے سندر بن کے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
یہاں قابل غور ہے کہ ممتا بنرجی وزیر اعظم مودی کے ساتھ کائیکنڈہ میٹنگ میں شریک نہیں ہوئیں، لیکن دونوں لیڈروں کے درمیان مختصر ملاقات ضرور ہوئی۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ان کے سامنے یاس طوفان سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل پیش کی۔
Published: undefined
دیگھا میں ممتا بنرجی نے کہا کہ چیف سکریٹری اور میں یاس طوفان میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم نے وزیرا عظم مودی سے ملاقات کرکے ریاست میں ہونے والے نقصانات کا اجمالی جائزہ پیش کرتے ہوئے 20 ہزار کروڑ روپے کے مجموعی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے سیاحتی مقام دیگھا کی تعمیر نو اور سندر بن کی تعمیر کے لئے علاحدہ علاحدہ دس دس ہزار کروڑ روپے کا مطالبہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ جو آ پ مناسب سمجھیں کریں۔ایسے مجھے نہیں لگتا ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملے میں ہمارے مسائل کو سمجھے گی۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ دیگھا کی تعمیر نو کی جلد سے جلد ضرورت ہے۔ یہاں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز