نئی دہلی: شمالی خلیج بنگال سے اٹھنے والے طوفان 'سیترنگ' کے شمال مشرق کی طرف بڑھنے اور ساگر دیپ سے 260 کلومیٹر جنوب مغرب میں ٹکرانے کے بعد محکمہ موسمیات نے ساحلی بنگال میں موسلا دھار بارش کا انتباہ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کی وجہ سے مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ اور نادیہ اضلاع میں بھی منگل کے روز بارش ہوگی۔
Published: undefined
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے طوفان 'سترنگ' کے اثر سے آسام، میگھالیہ، میزورم اور تریپورہ میں بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ 'سترنگ' سے متعلق حادثوں کے دوران بنگلہ دیش میں 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جبکہ حکام نے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ بنگلہ دیش میں طوفان کے ملک کے جنوب مغربی ساحل کے قریب پہنچنے کے ساتھ ہی پیر کے روز 2.19 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
Published: undefined
آئی ایم ڈی کے مطابق یہ گردابی طوفان 24 اکتوبر کی رات 11.30 بجے ڈھاکہ سے 40 کلومیٹر مشرق میں ساحلی بنگلہ دیش پر مرکوز تھا۔ اگلے 6 گھنٹوں کے دوران اس کے شمال-شمال مشرق کی طرف بڑھنے اور کم دباؤ والے علاقے میں اور اگلے 6 گھنٹوں کے دوران کم دباؤ والے علاقے میں کمزور ہونے کا بہت امکان ہے۔ آسام، میگھالیہ، میزورم اور تریپورہ کے لیے بھاری سے بہت بھاری اور انتہائی بھاری بارش کا ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
آئی ایم ڈی کے مطابق پیر اور منگل کو تریپورہ کے کئی مقامات پر بونداباندی اور بھاری سے بہت بھاری اور شدید بھاری بارش کا امکان ہے۔ جب کہ آسام کے کئی اضلاع میں بھاری بارش کے لیے 'ریڈ' اور 'اورینج' الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ مغربی بنگال حکومت کو گردابی طوفان 'سترنگ' کے اثرات کے تحت ممکنہ تباہی سے نمٹنے کے لیے لوگوں کے انخلا اور امدادی سامان کی فراہمی سمیت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے گردابی طوفان کی وجہ سے پیر اور منگل کو مغربی بنگال میں دور دراز مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش اور بھاری سے بہت زیادہ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ماہی گیروں کو اتوار سے اگلے نوٹس تک سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ریاستی سکریٹریٹ 'نابن' میں ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔ اس گردابی طوفان کا نام 'سیترنگ' تھائی لینڈ کی طرف سے دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز