قومی خبریں

سمندری طوفان ’ریمل‘ سے مغربی بنگال میں طوفانی بارش، پانی جماؤ اور درختوں کے گرنے کے واقعات، ایک کی موت

’ریمل‘ کی وجہ سے ریاست کے کئی حصوں سے جان و مال کے نقصانات کی اطلاعات ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بہار سمیت کئی شمالی ریاستوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔ اس کا اثر اگلے 24 گھنٹوں تک رہے گا۔

<div class="paragraphs"><p>’ریمل‘ سے تباہی کا ایک منظر/ ویڈیو گریب</p></div>

’ریمل‘ سے تباہی کا ایک منظر/ ویڈیو گریب

 

سمندری طوفان ’ریمل‘ نے مغربی بنگال میں نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ کولکاتا سمیت ریاست کے کئی حصوں میں شدید بارش ہوئی ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ طوفان کی وجہ سے نیتا جی سبھاش چندر بوس ہوائی اڈے سے کئی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ پانی جمع ہونے کی وجہ سے کولکاتا کی سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ کولکاتا میں دیوار گرنے سے ایک شخص کی موت کی بھی اطلاع ہے۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق سمندری طوفان 'ریمل' پیر کی صبح کمزور پڑ گیا ہے، حالانکہ طوفان کی وجہ سے بنگال کے کئی اضلاع میں اگلے 24 گھنٹوں میں بارش ہوسکتی ہے۔ خبروں کے مطابق بنگال کے جنوبی اضلاع بشمول نادیا اور مرشد آباد میں منگل کی صبح تک تیز ہواؤں کے ساتھ ایک یا دو بار بھاری بارش بھی ہو گی۔ اس دوران ریاستی حکومت نے الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔ ایس ڈی آر ایف سمیت کئی ایجنسیاں راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سمندری طوفان ’ریمل‘ اتوار کی رات دیر گئے بنگلہ دیش اور مغربی بنگال کے درمیان 135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرایا۔ اس طوفان کی وجہ سے کئی گھر تباہ ہو گئے۔ کولکاتا میں 15 سینٹی میٹر بارش ہوئی ہے جبکہ شہر میں بارش کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ کچھ علاقوں میں درخت اکھڑ گئے اور بارانگر میں ایک فیکٹری کی چمنی سڑک پر گر گئی جس سے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ شمالی 24 پرگنہ ضلع کے حسن آباد لیبوکھالی روڈ پر 40 درخت اکھڑ گئے ہیں۔ جنوبی کولکاتا کے ڈی سی پریہ برت رائے نے کہا کہ طوفان کی وجہ سے بعض مقامات پر درختوں کے اکھڑ جانے کی اطلاعات ہیں۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹ کے مطابق کولکاتا میونسپل کارپوریشن کی ٹیم، پولیس اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیم راحت اور ریلیف کے کاموں میں لگی ہوئی ہے۔ طوفان میں گرے درختوں کو کاٹ کر ہٹایا جا رہا ہے تاکہ سڑکیں کھولی جا سکیں۔ کنٹرول روم کے ذریعے صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ طوفان کی آمد سے قبل بنگال کے ساحلی علاقوں بشمول سندربن اور ساگر جزیرے سے ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined