قومی خبریں

سمندری طوفان 'دانا' کی شدت میں اضافہ، رات دیر گئے اوڈیشہ کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان

سمندری طوفان 'دانا' ایک شدید طوفان میں بدل گیا ہے، جس کے آج رات دیر گئے اوڈیشہ کے بھترکنیکا اور بھدرک ضلع کے دھامرا کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ اس کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>بنگال کے ساحل کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>

بنگال کے ساحل کا منظر / آئی اے این ایس

 
IANS

بھونیشور: خلیج بنگال کے مشرقی-وسطی علاقے میں تیار ہونے والا سمندری طوفان 'دانا' ایک شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق، اس کی رفتار 100 سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے اور اس کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس طوفان کے آج رات دیر گئے یا 25 اکتوبر کی صبح کو اوڈیشہ کے بھترکنیکا اور بھدرک ضلع کے دھامرا کے ساحلوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

Published: undefined

آئی ایم ڈی کے مطابق، 'دانا' گزشتہ چھ گھنٹوں میں 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال-شمال مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ طوفان شدید ترین حالت میں اوڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلوں کے درمیان، پوری اور ساگر جزیرے کے قریب سے گزر سکتا ہے۔ اس دوران اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے۔

اوڈیشہ کے ساحلی اضلاع جیسے جگت سنگھ پور، پوری، کیندراپاڑا، بھدرک، اور بالاسور میں بدھ کی شام سے موسلادھار بارش اور تیز ہواؤں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان علاقوں میں طوفان کی شدت کے باعث ہوا کی رفتار مسلسل بڑھ رہی ہے۔

Published: undefined

بھونیشور میں آئی ایم ڈی کی ڈائریکٹر، منورما مہانتی نے میڈیا کو بتایا کہ پارادیپ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ 51 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ چاندبلی کے علاقے میں 39 ملی میٹر بارش ہوئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سمندری طوفان کے جمعرات کی آدھی رات کو اوڈیشہ کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے اور یہ عمل جمعہ کی صبح تک جاری رہ سکتا ہے۔

ریاست کے وزیر اعلیٰ موہن چرنا ماجی نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ بدھ کی شام تک متاثرہ علاقوں سے تقریباً تین لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ حکومت کا منصوبہ ہے کہ دس لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے، جس کے لیے تقریباً چھ ہزار سائیکلون شیلٹرز اور امدادی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined