گجرات میں ابھی لوگ شدید بارش اور سیلاب کی تباہی کا سامنا کر رہی رہے تھے کہ ان کے سر پر ایک اور خطرہ مندلانے لگا ہے۔ یہ خطرہ ہے 'آسنا' نامی سمندری طوفان۔ آئی ایم ڈی کے ایک بیان کے مطابق گجرات کے سوراشٹر-کچھ علاقے پر ایک طوفان بن رہا ہے جس کے بحیرہ عرب کے اوپر اُبھرنے اور عمان ساحل کی طرف بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اس دوران گجرات اور شمالی مہاراشٹر کی ساحلوں کے ساتھ ساتھ سمندری علاقوں میں اگلے دو دنوں تک 60-65 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل سکتی ہیں اور ساحلی علاقوں میں طوفان کے ساتھ زوردار بارش ہونے کا امکان ہے۔ طوفان کے پیش نظر ماہی گیروں کو اگلے کچھ دنوں تک سمندر میں نہ جانے کی صلاح دی گئی ہے۔ واضح ہو کہ گجرات کے پوربندر، کچھ، وڈودرا، احمد آباد، بھُج جیسے کئی علاقوں میں سیلاب جیسی حالت بنی ہوئی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ بحیرہ عرب میں 1976 کے بعد یعنی 48 سال میں پہلی بار آسمان میں ایسی کھلبلی مچی ہے جب زمین کے ایک بڑے حصے کو پار کر کے ایک طوفان سمندری طوفان یعنی 'سائیکلون' بن رہا ہے۔ آئی ایم ڈی نے دوسری ریاستوں کے سلسلے میں جانکاری دی ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں راجستھان، جھارکھنڈ، اترپردیش اور بہار میں بارش میں کمی درج کی گئی ہے جبکہ کیرل میں مسلسل ہو رہی بارش کی وجہ سے آبی جماؤ کا سامنا ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات ریاست میں اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ جمعہ کو راجدھانی دہلی-این سی آر میں پوری رات بارش ہوئی جس کی وجہ سے سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو جام کی پریشانی جھیلنی پڑی۔ راجستھان میں کچھ دنوں سے بارش میں کمی آئی ہے، حالانکہ لوگوں کو سیلاب اور آبی جماؤ کی وجہ سے کافی مشکلات آ رہی ہیں۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ ودربھ، چھتیس گڑھ، اوڈیشہ، ساحلی آندھرا پردیش اور ینم، تلنگانہ، ساحلی کرناٹک میں الگ الگ مقامات پر زیادہ سے بہت زیادہ بارش ہونے کا امکان ہے۔ وہیں مدھیہ پردیش، مغربی بنگال کے ہمالیائی علاقے، سکم، اروناچل پردیش، آسام اور میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ، کیرالہ، ماہے، رائلسیما میں الگ الگ جگہوں پر زوردار بارش ہو سکتی ہے۔ موسم سائنس سنٹر پٹنہ کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران پٹنہ سمیت ریاست کے شمالی حصوں کے مقابلے جنوبی حصوں کے زیادہ تر حصوں میں بارش کے آثار ہیں اور اگلے تین دنوں کے دوران درجہ حرارت میں دو سے تین ڈگری تک اضافہ کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز