قومی خبریں

گیتا پریس پر ہوا سائبر حملہ، بھگوان شری کرشن کے ساتھ گوپیوں کی قابل اعتراض تصویر پوسٹ

گیتا پریس مینجمنٹ نے ’ایکس‘ مینجمنٹ کو خط لکھ کر اپنا اعتراض درج کیا ہے اور گزارش کی ہے کہ یہ تصویر ہٹائی جائے کیونکہ اس سے پریس کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گیتا پریس کا دفتر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

گیتا پریس کا دفتر، تصویر سوشل میڈیا

 

مشہور و مقبول گیتا پریس پر سائبر حملہ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ جعلسازوں نے انٹرنیٹ کے ذریعہ گیتا پریس کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس سلسلے میں پانچ ذمہ دار قارئین نے گیتا پریس کو ای میل کر جانکاری دی اور کہا کہ شرارت پسند عناصر نے بھگوان شری کرشن کی گوپیوں کے ساتھ قابل اعتراض تصویر گیتا پریس سے شائع بتا کر مشتہر کر دیا ہے۔

Published: undefined

دراصل گزشتہ دنوں مذکورہ قابل اعتراض تصویر کے ساتھ ’ایکس‘ ہینڈل پر جنماشٹمی کی مبارکباد پیش کی گئی تھی، جبکہ یہ تصویر گیتا پریس کے البم میں موجود ہی نہیں ہے۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد گیتا پریس مینجمنٹ نے ’ایکس‘ مینجمنٹ کو خط لکھ کر اعتراض ظاہر کیا ہے اور گزارش کی ہے کہ یہ تصویر ہٹائی جائے، کیونکہ اس سے گیتا پریس کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ ’ایکس‘ پر منوج سنگھ دُہا کے اکاؤنٹ سے شری کرشن سے متعلق چیر ہرن (کپڑے کھینچنے والی) کی تصویر پوسٹ کی گئی۔ اس کے نیچے لکھا گیا ہے کہ ’یہ تصویر گیتا پریس گورکھپور کی کلیان میگزین میں شائع ہوئی تھی۔ سبھی ہندوؤں کو کرشن جنماشٹمی کی پرخلوص مبارکباد۔‘ جب قارئین نے گیتا پریس سے اس تصویر کی اشاعت کے بارے میں جانکاری حاصل کی تو بتایا گیا کہ یہ تصویر گیتا پریس کی کسی بھی کتاب کے کسی بھی شمارے میں شائع نہیں ہوئی ہے۔

Published: undefined

گیتا پریس کے ذمہ دار قارئین روی ورما، آرمی بوائے، رنڈوم جی، ویپن گوڑ و انڈین انٹرپرینیور نام سے ای میل بھیج کر پوسٹ کرنے والے کو روہتک ہریانہ کا بتایا گیا ہے۔ ایک ای میل میں یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ یہ انسان فرضی تصویر کے ذریعہ سے گیتا پریس کو بدنام کر رہا ہے۔ اس کے اوپر کارروائی یقینی بنائی جائے۔ گیتا پریس نے کبھی بھی ایسی تصویر شائع نہیں کی ہے۔ یہ انسان جھوٹ پھیلا کر سماجی ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ قارئین نے پولیس سے شکایت کرنے کی گزارش بھی گیتا پریس سے کی۔

Published: undefined

اس معاملے میں گیتا پریس کے ٹرسٹی دیوی دیال اگروال کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’پانچ قارئین نے ای میل کے ذریعہ یہ جانکاری دی کہ ’ایکس‘ پر پوسٹ ہوئی ایک قابل اعتراض تصویر کو گیتا پریس کے ’کلیان‘ میگزین میں شائع بتایا جا رہا ہے۔ اس کی جانچ کی گئی تو پتہ چلا کہ یہ گیتا پریس کی تصویر ہے ہی نہیں۔ گوگل کے سرچ انجن نے بتایا کہ یہ ممبئی سے شائع ہے۔ ’ایکس‘ کو اس سلسلے میں ای میل بھیج کر اعتراض درج کرایا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined