کھرگون: مدھیہ پردیش کے کھرگون میں دو اور تین مئی کو کرفیو نافذ رہنے کا اعلان کیا گیا ہے، لہذا نماز عید بھی گھروں میں ہی ادا کی جائے گی۔ کھرگون کے ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ (اے ڈی ایم) سمیر سنگھ مجالدا نے کہا کہ ’’اس مرتبہ عید کی نماز گھروں پر ہی ادا کی جائے گی۔ اکشے ترتیا اور پرشورام جینتی پر بھی ضلع میں کسی کو کوئی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 10 اپریل کو رام نومی کے جلوس کے دوران پتھراؤ کا واقعہ پیش آنے کے بعد تشدد کی آگ بھڑک اٹھی تھی۔ اے ڈی ایم نے مزید کہا کہ یکم مئی کو صبح 8 بجے سے 5 بجے کے درمیان دکانیں کھلنے کی اجازت فراہم کی جائے گی۔ اے ڈی ایم نے کہا کہ ’’حکم جاری کیا گیا ہے کہ دکانیں کھلی رہیں گی اور امتحان دینے والے طلبا کو پاس کر دیا جائے گا۔ تاہم، وقت کے مطابق فیصلہ میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
کھرگون میں 10 اپریل کو ہونے والے تشدد میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد اس وقت زخمی ہو گئے تھے جب جلوس کے دوران لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کر دیا تھا۔ جلوس کے آغاز میں پتھراؤ شروع ہو گیا جس میں ایک پولیس انسپکٹر سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد یہ معاملہ ملک بھر میں شہ سرخیوں میں چھا گیا اور یہ سیاسی مسئلہ بن گیا۔
Published: undefined
پولیس اور انتظامیہ اب کوئی بھی خطرہ مول لینے کے لئے تیار نہیں اور اکشے ترتیا اور پرشورام جینتی کی کسی بھی تقریب کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ ضلعی انتظامیہ اور کمیونٹی کے درمیان میٹنگ کے بعد کیا گیا ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ 10 اپریل کو مدھیہ پردیش کے کھرگون میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہوئے تشدد کے بعد سے وہاں کرفیو کا نفاذ جاری ہے، اس کرفیو میں وقتاً فوقتاً نرمی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز