اتر پردیش کے دیوریا ضلع میں اس وقت کرفیو نافذ کر دیا گیا جب وہاں پر جنم اشٹمی منا رہے لوگوں نے ایک نوجوان کو اس لئے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا کیونکہ اس کے والد نے میوزک کی آواز کو کم کرنے کے لئے کہا تھا۔ دیوریا میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جو 15ستمبر تک لاگو رہے گی۔ واضح رہے دفعہ 144کے لاگو ہونے کے بعد کہیں بھی چار سے زیادہ لوگ جمع نہیں ہو سکتے۔
Published: 26 Aug 2019, 11:10 AM IST
دیوریا میں حالات مزید بگڑنے کے بعد کرفیو نافذ کیا گیا اور ضلع میجسٹریٹ امت کشور نے بتایا کہ تناؤ کی وجہ سے کچھ پابندیاں عائد کی گئی ہیں جو 15ستمبر تک لاگو رہیں گی۔
Published: 26 Aug 2019, 11:10 AM IST
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ہفتہ کی رات کو برہاج علاقہ کی پٹیل نگر کالونی میں پیش آیا۔ دیوریا کے ایس پی شریپت مشرا نے بتایا ’’جنم اشٹمی کے موقع پر کچھ نوجوان پٹیل نگر کالونی میں زیادہ آواز میں میوزک بجا رہے تھے جس پر مقامی منو لال نے اعتراض جتایا اور اس کو بند کرنے کے لئے کہا۔ جس کی وجہ سے ان نوجوانوں کو غصہ آ گیا۔ انہوں نے لاٹھی- ڈنڈوں سے منو لال کی پٹائی کرنی شروع کر دی۔ جب منو لال کے بیٹے سچن اور سمت اپنی والدہ سنجو دیوی کے ہمراہ ان کو بچانے گئے تو ان کی بھی ان نوجوانوں نے پٹائی کر دی۔ اس حملہ میں زخمی ہوئے 25 سالہ سمت کی اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔
Published: 26 Aug 2019, 11:10 AM IST
پولس کو اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو علاج کے لئے قریب کے اسپتال لے گئی جہاں سے منولال اور سمت کو علاج کے لئے ضلع اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ علاقہ میں تناؤ ہے جس کی وجہ سے پولس کے اضافی دستے تعینات کر دیئے گئے ہیں، ملزمان ابھی بھی پولس کی گرفتاری سے دور ہیں۔
Published: 26 Aug 2019, 11:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Aug 2019, 11:10 AM IST