ایس سی ایس ٹی قانون میں ترمیم کے خلاف 2 مارچ کو کئے گئے ’بھارت بند‘ کے بعد آج بھی مظاہرے جاری ہیں۔ اس تشدد میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم سرکاری طور پر 8 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
تشدد کی آگ ایک دن بعد بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے اور اب اب راجستھان کے کرولی ضلع میں مشتعل بھیڑ نے دو دلت رہنماؤں کے گھروں کو نشانہ بنایا ہے۔ بھیڑ نے موجودہ رکن اسمبلی راج کماری جاٹو اور سابق وزیر بھروسی لال جاٹو کے گھروں میں آگ لگا دی ہے۔
موجودہ رکن اسمبلی راج کماری بی جے پی کی رہنما ہیں جبکہ سابق وزیر کانگریس کے رہنما ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس علاقے میں گزشتہ روز جو تشدد ہوئی تھی اسی کے جواب میں آج یہاں لوگوں کا ہجوم جمع ہوا۔ دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود یہ تعداد آہستہ آہستہ 40 ہزار تک پہنچ گئی۔
Published: 03 Apr 2018, 12:36 PM IST
ادھر بی جے پی کا الزام ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے تحریک کو ہوا دی۔ ایس سی ایس ٹی کمیشن کے چیئر مین آر ایس کٹھیریا نے کہا ’’تشدد کے واقعات پیش آئے اور کئی لوگوں کی جان گئی۔ چاہے کانگریس ہو یا چاہے بی ایس پی، ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہیں دلت خارج کر چکے ہیں۔ ہم اس کی تفتیش کریں گے اور رپورٹ حکومت کو سوپیں گے۔ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘
Published: 03 Apr 2018, 12:36 PM IST
پیر کے روز بھارت بند کے بعد بھڑکے تشدد کا اثر ابھی تک کئی شہروں میں نظر آ رہا ہے۔ مدھیہ پردیش کے مرینا اور گوالیار میں کرفیو جاری ہے۔ یو پی کے میرٹھ سمیت کئی شہروں میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔
اس تشدد میں اب تک کل 13 لوگوں کی موت کی اطلاع ہیں اور صرف مدھیہ پردیش میں 7 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کے کئی شہروں میں حالات معمول پر نہیں آ سکے ہیں۔ گوالیار، مرینا اور بھنڈ میں کرفیو جاری ہے۔ ہنگامے کے پیش نظر اتر پردیش میں انتظامیہ کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ اتر پردیش کے میرٹھ ضلع میں احتیاطاً انٹرنیٹ خدمات معطل رکھی گئی ہیں۔ کئی شہروں میں اسکولوں کو بھی بند رکھا گیا ہے۔
Published: 03 Apr 2018, 12:36 PM IST
اتر پردیش کے میرٹھ میں سب سے زیادہ ہنگامہ آرائی ہوئی تھی اس لئے انتظامیہ نے 12ویں کلاس تک کے تمام اسکول کالجوں کو بند رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
Published: 03 Apr 2018, 12:36 PM IST
Published: 03 Apr 2018, 12:36 PM IST
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ سے متعلق ایک فیصلہ سنایا تھا۔ جس کے مطابق اس ایکٹ کے تحت اب بغیر جانچ کے کسی کو نامزد نہیں کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے دلت طبقہ بری طرح سے ناراض ہے اور 2 اپریل کو دلتوں نے ’بھارت بند‘ بلایا تھا جس کے دوران زبردست تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ اس تشدد میں اب تک زخمی ہوئے 13 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ پولس اور مظاہرین کے بیچ جھڑپوں میں سو سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔ ایم پی، راجستھان، پنجاب، اتر پردیش، ہریانہ، اوڈیشہ، گجرات، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر مظاہروں سے سب سے زیادہ متاثر رہے۔
Published: 03 Apr 2018, 12:36 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Apr 2018, 12:36 PM IST
تصویر: پریس ریلیز