سری نگر: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پیر کے روز یہاں جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں سن 2012 میں سامنے آنے والے کروڑوں روپے مالیت کے اسکینڈل کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں نیشنل کانفرنس صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے پوچھ گچھ کی۔ فاروق عبداللہ سے پوچھ گچھ ایک ایسے وقت میں کی گئی جب جموں و کشمیر کی چھ علاقائی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے 'پیپلز الائنس' کے بینر تلے چار اگست 2019 کی پوزیشن کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مذاکرات شروع کرانے کے لئے جدوجہد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
فاروق عبداللہ پیر کی صبح یہاں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں حاضر ہوئے جہاں جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن اسکینڈل کیس کے سلسلے میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ فاروق عبداللہ کے فرزند اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ای ڈی کی کارروائی کو سیاسی انتقام گیری سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے والد کے نام ای ڈی کا سمن 'پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن' تشکیل دینے کے محض چند دن بعد سامنے آیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ کرکٹ اسکینڈل کیس کی تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کر رہی ہے۔ اس نے 16 جولائی 2018ء کو کیس میں چارج شیٹ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) سری نگر کی عدالت میں فائل کی تھی۔ چارج شیٹ میں ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، سابق جنرل سکریٹری محمد سلیم خان، سابق خزانچی احسان احمد مرزا اور جموں وکشمیر بینک منیجر بشیر احمد کے نام شامل کیے گئے تھے۔
Published: undefined
سی بی آئی نے چارج شیٹ فاروق عبداللہ کو چھوڑ کر باقی ملزمان کی موجودگی میں دائر کی تھی، سی بی آئی نے کیس کے سلسلے میں فاروق عبداللہ کا بیان جنوری 2018 میں ریکارڈ کیا تھا۔ فاروق عبداللہ نے ستمبر 2015 میں کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'میں خوش ہوں کہ کیس کی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ مجھے امید ہے کہ سی بی آئی کیس کی تحقیقات کو تیزی سے اپنے اختتام تک لے جائے گی'۔
Published: undefined
واضح رہے کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے حوالے سے سامنے آنے والے اسکینڈل کو 3 ستمبر 2015 کو سی بی آئی کے حوالے کر دیا تھا۔ اس سے قبل اس اسکینڈل کی تحقیقات جموں وکشمیر پولیس کی خصوصی تحقیقات ٹیم (ایس آئی ٹی) کر رہی تھی۔
Published: undefined
یہ اسکینڈل 2002 سے 2011 تک بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی طرف سے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کو ریاست میں کرکٹ کی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے فراہم کیے گئے 113 کروڑ 67 لاکھ روپے سے متعلق ہے۔ اس رقم میں سے مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے کا خرد برد کیا گیا تھا۔ یہ خرد برد اس وقت کیا گیا جب فاروق عبداللہ ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے۔
Published: undefined
ایس آئی ٹی نے اپنی تحقیقات میں انکشاف کیا تھا کہ کروڑوں روپے مختلف جعلی بینک کھاتوں میں منتقل کیے گئے تھے۔ اسکینڈل کے سلسلے میں پولیس تھانہ رام منشی باغ میں درج کی گئی پہلی ایف آئی آر میں صرف سابق جنرل سکریٹری محمد سلیم خان اور سابق خزانچی احسان احمد مرزا کو نامزد کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined