قومی خبریں

تین قوانین جمہوریت اور آئین کو قتل کرنے والے : سی پی آئی (ایم ایل)

سی پی آئی (ایم ایل) کے قائدین نے مطالبہ کیا کہ تینوں کالے قوانین پر پارلیمنٹ میں دوبارہ بحث ہونی چاہئے اور بحث کے بعد انہیں منسوخ کرنے کی تجویز پاس کی جانی چاہئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی-مارکسسٹ لینن) کی ملک گیر کال پر پیر کو یہاں تین نئے فوجداری ضابطوں، انڈین جسٹس کوڈ، انڈین سول ڈیفنس کوڈ اور ہندوستانی ثبوت ایکٹ قانون کے خلاف ایک احتجاجی مارچ نکالا گیا۔

Published: undefined

دربھنگہ کے لہریاسرائے پولو گراؤنڈ سے لہریاسرائے ٹاور تک مارچ میں پارٹی کے حامی تینوں کالے قوانین کو واپس لینے، لوک سبھا میں دوبارہ بحث کراکر اسے منسوخ کرنے، مودی حکومت کو ہوش میں آنے، جمہوریت اور آئین کا قتل بند کرنے وغیرہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔

Published: undefined

پولو گراؤنڈ میں منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے  رہنماؤں نے کہا کہ بنیادی شہری آزادیوں جیسے کہ آزادی اظہار، اسمبلی کی آزادی، انجمن کی آزادی، مظاہرے کی آزادی اور دیگر شہری حقوق کے لیے بہت سی سخت دفعات بنائی گئی ہیں۔ پولیس کو گرفتاری کے دفاع کی تعمیل کیے بغیر افراد کو حراست میں لینے کا قانونی اختیار دے دیا گیا ہے۔

Published: undefined

رہنماؤں نے کہا کہ ہتھکڑیاں لگانے کو قانونی حیثیت دی گئی ہے، جبکہ پولیس کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے میں صوابدید دی گئی ہے۔ پولیس حراست کی مدت کو موجودہ 15 دن سے بڑھا کر 60 یا 90 دن کر دیا گیا ہے جس سے ملزم کو ڈرانے، ہراسانی اور خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ موب لنچنگ کے حوالے سے انڈین جوڈیشل کوڈ میں ادھورے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس میں اس طرح کی کارروائیوں کو واضح طور پر کہے بغیر مجرم قرار دیا گیا ، اور مذہب کو تشدد کی وجہ کے طور پر شامل نہیں کیا گیا ہے۔

Published: undefined

سی پی آئی۔ ایم ایل کے رہنماؤں  نے کہا کہ چوتھی وجہ ان دفعات کے حوالے سے خدشات ہیں جو من مانی اور غیر انسانی سزائیں فراہم کرتے ہیں۔ ہتھکڑیاں لگانے کے علاوہ قید تنہائی جیسی غیر انسانی سزا کو قانونی حیثیت دی گئی ہے۔ فوجداری مقدمات (3.4 کروڑ مقدمات زیر التواء) کے ایک بہت بڑے بیک لاگ کے درمیان ان تینوں قوانین کو نافذ کرنے سے دو متوازی قانونی نظام قائم ہوں گے، جس سے پہلے سے زیادہ بوجھ والے عدالتی نظام پر مزید اضافی دباؤ پڑے گا۔

Published: undefined

سی پی آئی (ایم ایل) کے قائدین نے مطالبہ کیا کہ تینوں کالے قوانین پر پارلیمنٹ میں دوبارہ بحث ہونی چاہئے اور بحث کے بعد انہیں منسوخ کرنے کی تجویز پاس کی جانی چاہئے۔ بصورت دیگر تحریک مزید تیز کی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined