نئی دہلی: مارکسی کمیونسٹ پارٹی(سی پی ایم) نے جواہر لال نہرو (جی این یو) اسٹوڈنٹ یونین کو اس کے دفتر سے نکالنے کے واقعہ کی مذمت کی ہے اور اسے جمہوری طور پر منتخب تنظیموں پرحملہ بتایا ہے۔
Published: 17 Oct 2019, 6:05 PM IST
سی پی ایم نے جمعرات کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ جے این یو انتظامیہ نے سال 19-2018 کے لئے منتخب کیے گئے اسٹوڈنٹ یونین کو آج تک نوٹیفائی بھی نہیں کیا گیا اور اس کے دفتر کو بھی بند کردیا گیا۔ یہ بےحد غیر جمہوری اور تاناشاہی رویہ ہے۔
Published: 17 Oct 2019, 6:05 PM IST
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ کچھ برسوں سے مودی حکومت میں مرکزی یونیورسٹیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کی آزادی اورخود مختاری میں رکاوٹ پیدا کی جا رہی ہے۔ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے الیکشن کے اعلان پر عدالت سے مہر بھی لگی لیکن ایک منتخب تنظیم کو اس کے دفتر سے نکال باہر کردیا گیا۔ پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین کا دفتر جلد بحال کیا جائے۔
Published: 17 Oct 2019, 6:05 PM IST
اس دوران جے این یو ٹیچرس یونین کے صدر اتل سود نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ ٹیچرس یونین نے جے این یو انتظامیہ کی کارروائی کے خلاف کل یوم مخالفت منایا اور کالی پٹی باندھ کر اپنا احتجاج ظاہر کیا۔ جے این یو انتظامیہ نے اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں ٹیچرس یونین کے نمائندے کو بھی حصہ لینے سے روکا جس کی مخالفت میں ایگزیکیوٹیو کونسل کے رکن سچیدانند سنہا نے کل میٹنگ کا بائیکاٹ کیا تھا۔
Published: 17 Oct 2019, 6:05 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Oct 2019, 6:05 PM IST
تصویر: پریس ریلیز