الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے بدھ کے روز ایک ایسا فیصلہ سنایا جس میں کہا کہ سائنسدان مانتے ہیں کہ گائے وہ واحد جانور ہے جو آکسیجن لیتا ہے اور آکسیجن ہی خارج کرتا ہے۔ اس کے علاوہ گائے کے دودھ، اس سے تیار دہی اور گھی، اس کے پیشاب اور گوبر سے تیار پنچ گویئے کئی بیماریوں میں مفید ہیں۔ جسٹس شیکھر کمار یادو نے عرضی گزار جاوید کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔
Published: undefined
جاوید پر الزام ہے کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مدعی کھیلیندر سنگھ کی گائے چرائی تھی اور اسے ذبح کر دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا، ’’ہندو مت کے مطابق گائے میں 33 کروڑ دیوی دیوتاؤں کا ٹھکانہ ہے۔ ریگوید، یجروید اور اتھرووید میں گائے جا ذکر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ہائی کورٹ نے کہا، ’’عیسی مسیح نے ایک گائے یا بیل کو مارنا انسان کو قتل کرنے کے برابر قرار دیا ہے۔ بال گنگا دھر تلک نے کہا تھا کہ چاہے مجھے مار ڈالو لیکن گائے پر ہاتھ نہ اٹھاؤ۔ پنڈت مدن موہن مالویہ نے بھی گائے کے قتل کو ممنوع قرار دینے کی وکالت کی تھی۔ بدھ گائیوں کو انسانوں کی دوست قرار دیتے تھے، جبکہ جین مت کے پیروکار گائے کو جنت قرار دیتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
عدالت نے مزید کہا، ’’کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ملک کی مسلمانوں کی قیادت کی اکثریت ہمیشہ سے گئو کشی پر پابندی عائد کئے جانے کے حق می ںر رہا ہے۔ خواجہ حسن نظامی نے ایک تحریک چلائی تھی اور انہوں نے اپنی تصنیف ترکِ گئو کشی میں کہا کہ گائے کو ذبح نہیں کیا جانا چاہئے۔ ان تمام حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے گائے کو قومی جانور قرار دئے جانے اور گائے کے تحفظ کو ہندوؤں کا بنیادی حق قرار دئے جانے کی ضرورت ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز