ممبئی کے بھانڈپ واقع ڈریمز مال کے اندر بنے سنرائز ہاسپیٹل میں جمعہ کو علی الصبح بھیانک آگ لگنے سے دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق تقریباً 60 لوگوں کو بہ حفاظت اسپتال سے باہر نکال لیا گیا ہے۔ بتایا گیا جاتا ہے کہ سبھی دس مہلوکین مریض تھے جن کا کورونا کا علاج اسپتال میں چل رہا تھا۔ کئی مریض زخمی بھی ہوئے ہیں جنھیں ملنڈ میں جمبو کووڈ فیلڈ اسپتال اور فورص اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
اسپتال میں آتشزدگی کی خبر ملنے کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکری، ریاستی وزیر اسلم شیخ، ممبئی پولس کمشنر ہیمنت ناگرالے، ایڈیشنل سٹی کمشنر سریش کاکانی وغیرہ جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ اس دوران بی ایم سی کے ایک افسر نے بتایا کہ مہلوکین کی شناخت نثار جاوید چند، گووند داس، منجولا بتھاریا، امباجی پاٹل اور ان کی بیوی سنندا پاٹل، سدھیر لاڈ کی شکل میں ہوئے ہے اور ان کے علاوہ دیگر لوگوں کی پہچان ہونی ابھی باقی ہے۔
Published: undefined
اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ کریٹ سومیا نے الزام عائد کیا ہے کہ سنرائز اسپتال اور ڈریمز مال کی تعمیر پی ایم سی بینک کے پیسے سے گھوٹالے باز ایچ ڈی آئی ایل کے ذریعہ کی گئی تھی اور انھیں مبینہ طور سے بی ایم سی کے ذریعہ مشروط کاروبار سرٹیفکیٹ دیا گیا تھا۔ لیکن ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے سنرائز اسپتال کے چیف منیجر ستیندر تیواری نے کہا کہ حال ہی میں شروع کیے گئے اسپتال کے پاس سبھی لائسنس/اجازت نامے تھے اور آگ مال کے نیچے والی منزل پر لگی تھی، تیسری منزل کے اسپتال احاطہ میں نہیں۔ اس درمیان بی ایم سی نے حادثہ کی جانچ کا حکم دے دیا ہے۔ علاوہ ازیں سی او پی ناگرالے نے متنبہ کیا ہے کہ اس واقعہ میں جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined