کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے مرکز کی مودی حکومت نے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا یہ پیکیج کافی ہے ملک کے لوگوں کے لیے اور ملک کی معیشت کے لیے؟ کئی معاشی معاملوں کے ماہرین نے اس پیکیج کو ناکافی قرار دیا ہے۔
Published: 20 May 2020, 9:40 PM IST
اسی سلسلے میں اب سابق سکریٹری برائے مالیات سبھاش چندر گرگ نے مودی حکومت کے اس پیکیج پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس میں حکومت کی جانب سے زیادہ تعاون نہیں پیش کیا گیا ہے اور اس کے زیادہ فائدے نہیں ہوں گے۔ ہندی نیوز پورٹل 'جن ستّا' کی خبر کے مطابق مودی حکومت میں ہی سکریٹری برائے مالیات رہ چکے گرگ نے کہا کہ اس پیکیج میں تین ہدف طے کیے گئے ہیں، پہلا اکونومک گروتھ کو آگے بڑھانا، دوسرا کاروبار کو رفتار دینا اور تیسرا بے روزگاروں پر فوکس کرنا۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ہوئے لاک ڈاؤن کے سبب تقریباً 10 کروڑ لوگوں کو روزگار گنوانا پڑا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ان اہداف کو حاصل کرنا ہے تو پھر حکومت کو اپنے خزانے سے زیادہ رقم جاری کرنا چاہیے تھا۔
Published: 20 May 2020, 9:40 PM IST
انھوں نے کہا کہ بھلے ہی یہ پیکیج 20 لاکھ کروڑ روپے کا ہے، اس میں زیادہ فوکس کیش کی لیکویڈٹی پر ہے۔ گرگ نے کہا کہ میں نہیں مانتا کہ اس سے مسئلہ کا حل ہو پائے گا۔ انھوں نے کہا کہ قرض کے لیے حکومت نے جو پیکیج دیا ہے، اس کا اثر اس بات پر بھی منحصر کرے گا کہ بینک کس طرح سے کام کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھلے ہی یہ پیکیج 20 لاکھ لاکھ کروڑ روپے کا ہے، لیکن اس کا 10 فیصد حصہ بھی فوری معاشی حالت سدھارنے کے لیے خرچ نہیں کیا جا رہا ہے۔
Published: 20 May 2020, 9:40 PM IST
گرگ نے کہا کہ اگر اتنا کم حصہ فوری خرچ کیا جائے گا تو اس کے محدود فائدے ہی ہوں گے اور جو نقصان ہوا ہے، اس کا ازالہ کر پانا مشکل ہوگا۔ حالانکہ چوتھے لاک ڈاؤن میں کاروبار کو چھوٹ دیئے جانے کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے گرگ نے کہا کہ اس سے تمام لوگوں کے سامنے سے بھکمری کا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔
Published: 20 May 2020, 9:40 PM IST
کورونا کے پیکیج کو کس طرح سے نافذ کیا جانا چاہیے، اس سوال پر گرگ نے کہا کہ اس میں ہجرت کرنے والے مزدوروں پر سب سے زیادہ فوکس کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کو لے کر کہا کہ شہروں سے لوگوں کے گاؤں میں لوٹنے سے یقینی طور پر انفیکشن میں اضافہ ہوگا۔ لیکن ہمیں تب تک نہیں ڈرنا چاہیے جب تک موت کی شرح زیادہ نہیں ہوتی ہے۔
Published: 20 May 2020, 9:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 May 2020, 9:40 PM IST