منیش سسودیا اور کے کویتا کو دہلی آبکاری پالیسی کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عدالت سے ایک بار پھرجھٹکا لگا ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی کے سابق وزیر اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا اور بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی عدالتی تحویل میں 25 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ دونوں لیڈروں کو بدھ (3 جولائی) کو راؤز ایونیو کورٹ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا۔
Published: undefined
منیش سسودیا اور کے کویتا کی عدالتی حراست ختم ہو چکی تھی جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں اب ای ڈی سے متعلق اہم معاملے کی سماعت 25 جولائی کو ہوگی۔ اسی معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال بھی حراست میں ہیں، جنہیں گزشتہ ماہ ضمانت بھی مل گئی تھی مگر دہلی ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی۔ دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے کئی لیڈروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دہلی میں نومبر 2021 میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی قیادت میں نئی آبکاری پالیسی لائی گئی تھی۔ اس کا مقصد شہر میں شراب کی فروخت کو بہتر بنانا تھا۔ جولائی 2022 میں دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار نے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کو اس پالیسی میں ہونے والی خلاف ورزیوں کی شکایت کی، جس کے بعد لیفٹیننٹ گورنر نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپنے کی سفارش کی۔ سی بی آئی کی رپورٹ میں مبینہ طور پر 580 کروڑ روپے سے زیادہ کا مالیاتی نقصان درج کیا گیا۔
Published: undefined
اس معاملے میں ای ڈی نے الزام لگایا کہ یہ پالیسی جان بوجھ کر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کی حمایت اور بدعنوانی کو فروغ دینے کے لیے خامیوں کے ساتھ تیار کی گئی تھی۔ اس میں عآپ لیڈروں پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے شراب کے تاجروں سے کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران رعایت، لائسنس فیس میں چھوٹ اور ریلیف جیسے ترجیحی معاملات کے عوض رشوت لی۔ اس معاملے میں عآپ سمیت بی آر ایس لیڈروں کے نام شامل ہوئے۔ کئی گرفتاریاں بھی ہوئیں، جن میں سب سے بڑا معاملہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کا رہا جنہیں اس سال مارچ میں گرفتار کیا گیا ۔ ان سے قبل منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سنجے سنگھ فی الوقت ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined