قومی خبریں

صدیق کپن سے پوچھ گچھ کے لیے ایس ٹی ایف کی اپیل خارج

صدیق کپن کے گھر سے جو تحریر ملی تھی اس کا صدیق کپن کی تحریر سے ملان نہیں ہوا تھا پھر بھی ایس ٹی ایف نے ان سےپوچھ گچھ کی اجازت مانگی تھی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

اترپردیش میں متھرا ڈسٹرکٹ ایڈیشنل سیشن جج آئی انل کمار پانڈے نے ایس ٹی ایف کی اس دلیل کو مسترد کر دیا ہے کہ چارج شیٹ دائر ہونے کے بعد اس نے عدالت سے ملزم صدیق کپن سے دوبارہ پوچھ گچھ کی اجازت ایک درخواست کے ذریعے مانگی تھی۔

Published: undefined

استغاثہ کی جانب سے (ایس ٹی ایف کی طرف سے) ایک درخواست عدالت میں پیش کی گئی کہ 11 نومبر 2020 کو دہلی میں ملزم صدیق کپن کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا اور تلاشی کے دوران برآمد ہونے والے کتابچے میں کالعدم تنظیم سمی کا لٹریچر برآمد ہوا تھا۔ برآمد لٹریچر میں ہاتھ سے لکھی تحریر ملان کے لئے 8 مارچ کو ، ملزم کپن کی دستاویز اور نمونہ آرٹیکل فرنسک سائنس لیبارٹری ، آگرہ کو بھیجا گیا تھا ، جس کی رپورٹ 2 جون کو موصول ہوئی ہے۔

Published: undefined

رپورٹ میں تحریر کا ملان نہیں ہوا ہے۔ چونکہ کپن کے کمرے سے لٹریچر برآمد ہوا ہے ، اس لیے کالعدم تنظیم سمی کی دستاویزات کے حوالے سے ملزم صدیق کپن سے پوچھ گچھ ضروری ہے۔ کپن سے پوچھ گچھ کے لیے جج سے اجازت مانگی گئی تھی لیکن ملزم کی جانب سےتحریری طور پر اس کی مخالفت کی۔

Published: undefined

دفاعی وکیل مدھوبن دت چترویدی نے بتایا کہ عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اور ایس ٹی ایف کی درخواست پہلے کی عدالتی کارروائی کا ایک حصہ ہے۔ یہ مزید کسی انکوائری سے متعلق نہیں ہے ، اس لیے ایس ٹی ایف کی درخواست کو خارج کرنے کے قابل ہے ۔

Published: undefined

ایڈیشنل سیشن جج اول نے اپنے حکم میں لکھا ہے کہ ملزم کے خلاف چارج شیٹ عدالت کو بھیج دی گئی ہے۔ اس لیے استغاثہ کی درخواست اس مرحلے پر قابل قبول نہیں ہے ، اس لیے استغاثہ کی جانب سے پیش کی گئی درخواست خارج کی جاتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined