نئی دہلی: دہلی کی راؤس اوینیو کورٹ نے ہفتہ کے روز (27 اپریل) کو عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو راحت دی ہے۔ دہلی وفف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے ملزم امانت اللہ خان کو 15 ہزار کے نجی مچلکہ پر پابند کیا گیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ای ڈی کے سمن جاری کئے جانے کے باوجود پیش نہیں ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی کے خلاف عدالت میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔ چنانچہ عدالت کے سمن جاری کرنے کے بعد سہ پیشی کے لئے پہنچے۔ سماعت کے بعد عدالت نے امانت اللہ خان کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ اس معاملہ میں آئندہ سماعت 9 مئی کو ہوگی۔
Published: undefined
امانت اللہ خان دہلی کی اوکھلا اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی اور انہوں نے 2015 اور 2020 کے انتخابات میں اوکھلا سیٹ سے جیت درج کی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ نے 11 مارچ کو اس معاملے میں عآپ کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
Published: undefined
یہ معاملہ خان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ کی بھرتی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔ الزام ہے کہ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے تو انہوں نے 32 لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا۔ ای ڈی نے اس معاملے میں ذیشان حیدر، ان کی شراکت دار کمپنی اسکائی پاور، جاوید امام صدیقی، داؤد ناصر اور کوثر امام صدیقی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
Published: undefined
تحقیقات کے دوران ای ڈی نے سی بی آئی، اے سی بی اور دہلی پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر کو بھی مدنظر رکھا۔ اوکھلا میں مبینہ طور پر ناجائز فنڈز سے خریدی گئی 36 کروڑ روپے کی جائیداد کے لیے 8 کروڑ روپے نقد دیے گئے۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ جائیداد امانت اللہ خان کے کہنے پر خریدی گئی تھی اور اس میں نقد لین دین کے ثبوت موجود ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined