اتر پردیش کے وارانسی میں بے روزگاری سے تنگ نوجوان کی خودکشی کا چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں ایک طرف وارانسی میں شوہر نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی تو دوسری طرف شوہر کی موت کی خبر سن کر بیوی نے گورکھپور میں چھت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔ خودکشی کرنے والے میاں بیوی اسکول کے زمانے سے ہی ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور بعد میں دونوں کی شادی ہوگئی۔ جوڑے کی خودکشی کے بعد دونوں خاندانوں میں سوگ کا سماں ہے۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر میں لکھا ہے کہ پولیس کے مطابق پٹنہ کے رہنے والے 28سالہ ہریش باگیش اور گورکھپور کی رہنے والی سنچیتا شریواستو ایک ہی اسکول میں پڑھتے تھے۔ ہریش اور سنچیتا 11ویں کلاس سے ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔ بعد میں دونوں نے شادی کر لی۔ تاہم شادی کے حوالے سے دونوں خاندانوں میں رضامندی نہیں تھی۔ شادی کے بعد جوڑے ممبئی میں رہتے اور کام کرتے تھے۔ لیکن سنچیتا کی طبیعت بگڑنے کے بعد اس کے والد اسے گورکھپور لے گئے جہاں اس کا علاج چل رہا تھا۔ ہریش بھی ممبئی میں بینک کی نوکری چھوڑ کر گورکھپور آ گئے۔
Published: undefined
دو دن پہلے ہریش یہ کہہ کر گورکھپور سے نکلا تھا کہ وہ پٹنہ جا رہا ہے، لیکن وہ وارانسی آ گیا ۔ یہاں وہ سارناتھ علاقہ کے اٹل نگر کالونی میں ہوم اسٹے میں مقیم تھا۔ ہوم اسٹے آپریٹر نے بتایا کہ 7 جولائی کی صبح ہریش کے کچھ رشتہ دار اسے ڈھونڈتے ہوئے ہوم اسٹے پہنچے۔ اس نے بتایا کہ ہریش فون نہیں اٹھا رہا ہے۔ اس کے بعد سب ہریش کے کمرے میں پہنچ گئے۔ کمرہ اندر سے بند تھا۔ کھڑکی سے جھانکنے پر ہریش کو پنکھے میں پھندے سے لٹکا ہوا دیکھا گیا۔
Published: undefined
ہریش کو لٹکتے دیکھ کر لواحقین نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ ہریش کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے جانچ کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔ گورکھپور میں اپنے والد رامشرن سریواستو کے گھر رہنے والی سنچیتا کو جب اس بات کا علم ہوا تو اس نے چھت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ سارناتھ پولیس اسٹیشن انچارج کے مطابق ہریش کی شناخت کی تصدیق آدھار کارڈ کے ذریعے ہوئی ہے۔ ان کے والد کا نام رامسوامی مالویہ ہے۔
Published: undefined
پولیس نے ہریش کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ تاہم جائے وقوعہ سے کوئی سوسائڈ نوٹ نہیں ملا۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ ہریش نوکری کھونے کے بعد افسردہ ہو گیا تھا۔ وہ نشے کا عادی بھی ہو چکا تھا۔ پولیس فی الحال معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز