بی جے پی سے پیچھے ہونے کے بعد ایک بار پھر مدھیہ پردیش میں کانگریس نے سبقت حاصل کر لی ہے۔ اس ریاست میں کانگریس 117 سیٹوں پر آگے ہو گئی ہے یعنی اکثریت حاصل کرتی ہوئی محسوس ہو رہی ہے جب کہ بی جے پی کو اس وقت 102 سیٹیں ملتی ہوئی معلوم پڑ رہی ہیں۔ حالانکہ کئی سیٹوں پر مقابلہ انتہائی قریبی ہے اس لیے یہ نمبر کبھی بھی بدل سکتے ہیں لیکن کانگریس کی حالت مضبوط نظر آ رہی ہے۔ کچھ سیٹوں پر کانگریس کے امیدواروں کی فتح کا اعلان بھی ہو چکا ہے۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
مدھیہ پردیش کے رجحانات میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان زبردست مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور کبھی کانگریس آگے ہو رہی ہے تو کبھی بی جے پی۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان پریشان نظر آ رہے ہیں اور وہ سرکردہ لیڈران کے ساتھ میٹنگ کر کے ہر ممکن کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ لگاتار چوتھی بار بی جے پی کی حکومت بنے۔ چونکہ سماجوادی پارٹی نے کانگریس کی حمایت کا اور بہوجن سماج پارٹی نے بی جے پی کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اس لیے بی جے پی کی سانس اٹکی ہوئی معلوم ہو رہی ہے۔ حالانکہ کچھ لوگ امکان یہ بھی ظاہر کر ہے ہیں کہ کانگریس تنہا بھی اکثریت حاصل کر سکتی ہے۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
کانگریس اور بی جے پی کی زبردست ٹکّر کے درمیان سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے کانگریس کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر رام گوپال نے میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں یہ اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں وہ کانگریس کی مکمل حمایت کریں گے۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
دوسری طرف بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وہ بھی کانگریس کی حمایت کرنے کا اعلان جلد کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق بہوجن سماج پارٹی نے بی جے پی سے ہاتھ ملانے سے تو انکار کر ہی دیا ہے اور آگے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے وہ اپنے جیتنے والے امیدواروں کو جوڑ توڑ سے دور رکھنے کے لیے قدم اٹھا چکی ہے۔ دراصل بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے پارٹی کے سبھی آگے چل رہے امیدواروں کو دہلی مدعو کر لیا ہے تاکہ ان پر کسی پارٹی کا دباؤ نہ رہے۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے نتیجوں سے متعلق رجحانات لگاتار بدلتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ کبھی کانگریس کی سیٹیں بڑھ رہی ہیں تو کبھی بی جے پی اکثریت کے قریب پہنچتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ اس درمیان کانگریس کے معروف لیڈران جیوترادتیہ سندھیا، کمل ناتھ اور دگ وجے سنگھ نے ہنگامی میٹنگ کی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس میٹنگ میں حکومت سازی سے متعلق غور و خوض کیا جا رہا ہے اور امکانات تلاش کیے جا رہے ہیں کہ اگر پارٹی اکثریت سے کچھ سیٹیں پیچھے رہ گئی تو کن لوگوں کے ساتھ ہاتھ ملایا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان اور بی جے پی کے سرکردہ لیڈران پربھات جھا و راکیش سنگھ بھی میٹنگ کر رہے ہیں۔ یہ لیڈران بھی حکومت سازی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ حتمی نتیجہ آنے سےپہلے ان کی کوشش ہے کہ آزاد امیدواروں کے ساتھ ساتھ دیگر پارٹیوں سے بھی بات کی جا سکے تاکہ کانگریس کو حکومت سازی سے دور رکھا جا سکے۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
مدھیہ پردیش میں انتخاب ہارتا دیکھ شیوراج حکومت میں وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے کانگریس کو کمتر سمجھا اس لیے ہمیں اس کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ کیلاش وجے ورگیہ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بی جے پی نے ٹکٹ تقسیم کرنے میں بھی غلطی کی جس کا اثر برآمد نتائج میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
تازہ رجحان میں کانگریس نے اکثریت کا ہدف حاصل کر لیا ہے ۔ وہ اب 116سیٹوں پر آگے
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
تمام سیٹوں کے رجحان ملنے کے بعد اب آثار لگ رہے ہیں جیسے کسی بھی پارٹی کو مکمل اکثریت حاصل نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش میں کیا اقتدار کی چابی بی ایس پی کے پاس رہے گی کیونکہ ابھی تک کےرجحانات میں بی ایس پی آٹھ سیٹوں پر آگے ہے۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
گنتی میں اچانک آئی تبدیلی کے بعد مدھیہ پردیش میں پہلی مرتبہ بی جے پی آگے ہو گئی اور اب وہ 110سیٹوں پر اگے جبکہ کانگریس 107سیٹوں پر آگے
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
مدھیہ پردیش سے ملنے والے رجحان کے مطابق کانگریس 102 سیٹوں پر آگے اور بی جے پی 90 سیٹوں پر بڑھت بنائے ہوئے ہے
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
مدھیہ پردیش سے ملنے والے ابتدائی رجحان میں کانگریس نے بڑھت بنا لی ہے اور وہ 60 سیٹوں پر آگے ہے
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
مدھیہ پردیش سے جو رجحان موصول ہو رہے ہیں اس کے مطابق کانگریس بی جے پی سے ایک سیٹ سے آگے۔ پوسٹل پیپر کی گنتی میں کانٹے کی ٹکر کا سیدھا مطلب ہے کہ سرکاری ملازمین میں مرکز کے خلاف ناراضگی ہے کیونکہ پوسٹل پیپر کے ذریعہ فوجی اور انتخابی ڈیوٹی میں تعینات لوگ ووٹ دیتے ہیں
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
ویسے تو ابھی پوسٹل پیپر کی گنتی شروع ہوئی ہے اور ابتدائی رجحان کے مطابق بی جے پی کو بڑھت حاصل ہے اور کانگریس بھی کافی قریب ہے
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
گنتی شروع ہو چکی ہے اور تھوڑی دیر میں ابتدائی رجحانات ملنے شروع ہو جائیں گے۔ یہ انتخابات طے کریں گے کہ کیا بی جے پی ریاست میں اپنا اقتدار بچانے میں کامیاب ہو گی یا پھر پندرہ سال بعد کانگریس کی واپسی ہو گی۔ نتائج جو بھی ہوں ان کا اثڑ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات پر سیدھا پڑے گا۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
پوسٹل پیپر کی گنتی شروع
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
پوسٹل پیپر کی گنتی میں بی جے پی کو سات سیٹوں پر بڑھت اور کانگریس کو پانچ سیٹوں پر بڑھت
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Dec 2018, 8:04 AM IST