کورونا انفیکشن پر قابو پانے کے لیے پورے ملک میں لاک ڈاؤن جاری ہے اور اس کی وجہ سے ملک کے الگ الگ حصوں میں لاکھوں مہاجر مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔ اب ان مزدوروں کو گھر پہنچانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ سے اجازت ملنے کے بعد کئی ریاستوں کی حکومتیں اپنی ریاست کے مزدوروں کو واپس بلانے میں مصروف ہیں۔ ریلوے نے جمعہ کو تلنگانہ کے لنگم پلی سے جھارکھنڈ کے ہٹیا تک مہاجر مزدوروں کے لیے خصوصی ٹرین چلائی۔ اس ٹرین میں تقریباً 1200 لوگ سوار ہوئے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے تلنگانہ میں پھنسے ہوئے تھے۔ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد یہ پہلا مسافر ٹرین ہے جو اپنی منزل کی طرف روانہ ہوئی۔ یہ ٹرین آج صبح 4.50 بجے چلی جس پر بیٹھے مسافر اپنے گھر جانے کو لے کر خوش نظر آ رہے تھے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کئی ریاستی حکومتوں کی جانب سے مرکز سے اپیل کی گئی ہے کہ مزدوروں کو واپس لانے کے لیے خصوصی ٹرین کا انتظام کیا جائے۔ راجستھان، پنجاب، تلنگانہ، بہار اور کیرالہ سمیت تقریباً 7 ریاستوں کے ذریعہ خصوصی ٹرین چلائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ریلوے کے کچھ زون کو ریاستی حکومت کے ذریعہ مہاجر مزدوروں کو ان کی ریاستوں میں واپس لے جانے کے لیے خصوصی ٹرینیں چلانے کی گزارشات بھی ملی ہیں۔ ریلوے نے اب تک ان کی گزارشات پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ ریلوے بورڈ کے کارگزار ڈائریکٹر آر ڈی واجپئی نے اس سلسلے میں میڈیا کو جانکاری دی۔
Published: undefined
بہر حال، خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرل ارون کمار نے کہا کہ "تلنگانہ سے جھارکھنڈ کے لیے ایک نان اسٹاپ ٹرین آج صبح 1200 مسافروں کو لے کر چلی۔ یہ ٹرین ہفتہ کی صبح 11 بجے کے آس پاس ہٹیا پہنچے گی۔" دوسری طرف جھارکھنڈ کے افسران کے مطابق ریاستی حکومت نے خصوصی نان اسٹاپ ٹرین سے ریاست لوٹنے والے مہاجر مزدوروں کے ٹیسٹ اور کوارنٹائن کے لیے مناسب انتظام کر لیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کورونا وائرس انفیکشن کے مدنظر ریلوے نے مسافر، میل اور ایکسپریس ٹرین خدمات کو غیر معینہ مدت کے لیے رد کیا ہوا ہے۔ گزشتہ مہینے سینکڑوں مہاجر مزدور ٹرین خدمات پھر سے شروع ہونے کی افواہ پھیلنے کے بعد ممبئی کے باندرا ٹرمینس ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے تھے، لیکن ریلوے نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ جب تک آفیشیل خبر نہ دی جائے، لوگ افواہوں کی بنیاد پر اسٹیشن نہ پہنچیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز