ہندوستان میں کورونا انفیکشن لگاتار بڑھ رہا ہے۔ کل پازیٹو کیسز کی تعداد 27 ہزار پار کرنے والا ہے۔ 25 اپریل کو تھوڑی راحت ضرور ملی جب متاثرہ مریضوں کی تعداد اتنی تیزی سے بڑھتی ہوئی دکھائی نہیں دی۔ لیکن 26 اپریل کو ایک بار پھر پازیٹو کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا۔ اس دن 1945 نئے معاملے سامنے آئے۔ وزارت صحت نے بتایا کہ 24 گھنٹے کو 47 مریضوں کی جان گئی اور کل اموات کی تعداد 826 ہو گئی۔ اب تک اس بیماری سے 5913 لوگ ٹھیک بھی ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے اندازہ لگایا ہے کہ 15 مئی تک ملک میں کووڈ-19 کے 65000 معاملے ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
حالانکہ مریضوں کی تعداد دوگنی ہونے کی رفتار میں کمی آئی ہے اور اب 10 سے 12 دن لگ رہے ہیں تعداد دوگنی ہونے میں۔ اگر اس رفتار سے بھی تعداد بڑھتی ہے تو 15 اگست تک پازیٹو کیسز کی تعداد 2.74 کروڑ پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ جون کے آخر میں ہر دن تقریباً ایک لاکھ کیس سامنے آنے لگ سکتے ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل 'جن ستّا' میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق یہ اندازہ کابینہ سکریٹری راجیو گابا کی صدارت میں 26 اپریل کو نئی دہلی میں ہوئی میٹنگ کے دوران حکومت کی جانب سے ظاہر کیا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں سبھی ریاستوں کے چیف سکریٹریز شامل تھے۔
Published: undefined
میٹنگ میں شامل ایک افسر نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران ایک پریزنٹیشن پیش کیا گیا۔ اس میں ریاستوں کے پاس موجودہ صحت سے متعلق انفراسٹرکچر کی تفصیل تھی۔ ساتھ ہی آنے والے چیلنجز کی تصویر بھی پیش کی گئی۔ خاص کر یہ سوچتے ہوئے کہ ملک میں لاک ڈاؤن کا متبادل غیر معینہ مدت کے لیے نہیں اپنایا جا سکتا، کیونکہ اس سے بہت بڑی معاشی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
Published: undefined
مریضوں کی تعداد دوگنی ہونے کی میعاد اس پر منحصر کرے گا کہ ملک کے مختلف حصوں میں لاک ڈاؤن میں چھوٹ کو لے کر کیا فیصلہ لیا جاتا ہے۔ مارچ میں یہ میعاد سب سے کم، محض 3.5 دن تھی۔ حکومت کے ایک بڑے افسر کے مطابق اب بری حالت میں بھی انفیکشن کی رفتار دوگنی ہونے کی میعاد 5 دن سے کم نہیں ہو سکتی کیونکہ جسمانی دوری، لگاتار ہاتھ دھونے جیسے کئی اقدام لوگوں نے اختیار کر لیے ہیں۔ لیکن اگر یہ میعاد 5 دن کی سطح پر بھی پہنچ گئی تو حقیقی حالت اس اندازے سے بھی بدتر ہو سکتی ہے، جو ریاستوں کو بتائی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز