جیل میں بند قیدیوں پر بھی کورونا کا خطرہ لگاتار بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ حالانکہ قیدی جیل احاطہ میں ہی رہتے ہیں، اس کے باوجود ضروری کام کی وجہ سے جیل پہنچنے والے لوگوں اور جیل انتظامیہ کے اراکین سے قیدیوں میں کورونا انفیکشن کا پھیلاؤ کئی جگہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اتر پردیش کے بریلی واقع سنٹرل اور ضلع جیل میں بھی کچھ ایسا ہی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جہاں 56 قیدیوں کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی ہے۔
Published: 10 Aug 2020, 3:36 PM IST
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اترپردیش کے ضلع بریلی میں سنٹرل جیل اور ضلع جیل میں 56 قیدیوں کے کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد ایک ہنگامہ سا برپا ہو گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، اتوار کی دیر رات فوجی جوانوں اور طبی اہلکار سمیت 198 افراد کی کورونا جانچ رپورٹ بھی پازیٹو آئی ہے جس سے بریلی ضلع کے عوام دہشت میں ہیں۔ خصوصاً قیدیوں کے کورونا پازیٹو پائے جانے سے جیل انتظامیہ پر کئی طرح کے سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔
Published: 10 Aug 2020, 3:36 PM IST
اس درمیان ضلع سرویلانس افسر سی ایم او ڈاکٹر اشوک کمار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سنٹر جیل کے 51 قیدیوں اور ضلع جیل کے 5 قیدیوں کی کورونا رپورٹ پازیٹو آئی ہے۔ سنٹرل جیل میں 3 دن قبل ایک قیدی کی کورونا سے موت کے بعد اتوار کو سبھی قیدیوں کی جانچ کرائی گئی تھی۔ ضلع جیل میں بھی ایک قیدی کے کورونا پازیٹو کی خبریں سامنے آئی تھیں جس کے بعد وہاں بھی کورونا جانچ ہوئی تھی۔ اشوک کمار نے بتایا کہ اس وقت ضلع میں مجموعی متاثرین کی تعداد 3773 ہے جبکہ 1108 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ضلع میں اب تک کورونا سے 98 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
Published: 10 Aug 2020, 3:36 PM IST
قابل ذکر ہے کہ راجدھانی دہلی واقع روہنی جیل میں بھی ایک قیدی کے کورونا پازیٹو ہونے کی خبر سامنے آئی تھی جس کے بعد وہاں کچھ قیدیوں اور جیل انتظامیہ اراکین کو کوارنٹائن کر دیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں ممبئی کے آرتھر روڈ جیل میں تو مجموعی طور پر 103 قیدی و جیل اسٹاف کورونا پازیٹو پائے گئے تھے جس کے بعد کئی دیگر قیدیوں و جیل انتظامیہ اراکین کی کورونا جانچ کرائی گئی۔ ہندوستان کی کچھ دیگر جیلوں میں بھی قیدیوں کے درمیان کورونا پھیلنے کی خبریں سامنے آ چکی ہیں جس سے قیدیوں میں بھی اپنی صحت کو لے کر دہشت کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔
Published: 10 Aug 2020, 3:36 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Aug 2020, 3:36 PM IST
تصویر: پریس ریلیز