کورونا وائرس کے ایک نئے ویریئنٹ ’نیوکوو‘ کو لے کر سائنسداں طبقہ متفکر ہے۔ چینی شہر وُہان کے سائنسدانوں نے ایک تنبیہ جاری کی ہے جس میں ’نیوکوو‘ نامی کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کے سامنے آنے کی بات کہی گئی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ نیا ویریئنٹ بہت زیادہ تیزی سے پھیلنے والا ہوگا اور اس سے متاثر ہونے والے 33 فیصد متاثرین کی موت واقع ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا کا یہ خطرناک ویریئنٹ جنوبی افریقہ میں ملا ہے۔ روس کی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کے مطابق کورونا وائرس کی یہ نئی شکل بہت تیزی کے ساتھ پھیلنے کی قوت رکھتی ہے اور اگر اس کا قہر پھیلا تو شرح اموات بھی بڑھے گی۔ حالانکہ ایک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ’نیوکوو‘ وائرس نیا نہیں ہے۔ سب سے پہلے سال 2012 اور 2015 میں مغربی ایشیا کے ممالک میں اس کے اثرات کا پتہ چلا تھا۔ یہ سارس-کوو-2 کی طرح ہے جس سے انسانوں میں کورونا وائرس کا انفیکشن ہوتا ہے۔ جنوبی افریقہ میں نیوکوو کا نیا معاملہ چمگادڑ کے اندر دیکھا گیا ہے اور یہ ابھی صرف جانوروں میں ہی ملا ہے۔
Published: undefined
بایوریکسو میں شائع ایک نئے سروے سے پتہ چلا ہے کہ نیوکوو اور اس کا معاون پی ڈی ایف-2180-کوو انسانوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ وُہان یونیورسٹی اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے محققین کے مطابق اس نئے کورونا وائرس کو انسانوں کے خلیات کو متاثر کرنے کے لیے صرف ایک میوٹیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسٹڈی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نئے وائرس کی وجہ سے لوگوں کی اموات میں اچانک اضافہ ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined