نئی دہلی: ملک میں کورونا وائرس کووڈ-19 کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن کورونا وائرس کے متعلق ڈر میں کمی آنے اور لاک ڈاؤن کے اختتام پذیر ہونے کے ساتھ ہی اسپتالوں میں دیگر بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی مدت کے مقابلے میں اب زیادہ تر اسپتالوں میں علاج اور سرجری کے لئے آنے والے مریضوں کی تعداد میں تقریباً 50 سے 75 فیصد کا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
نئی دہلی میں واقع فورٹیس-اسکارٹ ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے برین اینڈ ہارٹ سرجری شعبے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راہل گپتا اور دیگر کئی اداروں کے مطابق لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد بہت سارے اسپتالوں میں مریضوں کی بھرتی بند کردی گئی تھی۔ کیونکہ اسپتالوں میں مریضوں کو بھرتی کرنے کے دوران کئی طریقہ کار پر عمل کرنا پڑتا تھا۔
Published: undefined
دوسری طرف مریض بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے خوف سے اسپتال آنے سے گریز کررہے تھے اور ضروری علاج یا سرجری کو بھی ٹال رہے تھے۔ لیکن اب اسپتالوں کے حالات کافی حد تک بدل گئے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے 24 مارچ سے لاک ڈاؤن یکے بعد دیگرے چار مرحلوں میں میں نافذ رہا۔ لاک ڈاؤن کے بعد سے اسپتالوں میں مریضوں کو علاج میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وزارت صحت کی جانب سے لوک سبھا میں پیش کیے گئے عداد وشمار میں کورونا وائرس کے تعلق سے 24 مارچ سے لاک ڈاؤن ہونے کے بعد اسپتالوں میں او پی ڈی وغیرہ پر بہت زیادہ اثر دیکھنے کو ملا۔
Published: undefined
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں عام طور پر ایک مہینے میں تقریباً تین لاکھ مریضوں کا او پی ڈی اور آئی پی ڈی (بھرتی) دونوں ملا کر علاج ہوتا تھا۔ لیکن 24 مارچ سے اب تک صرف چار لاکھ ایک ہزار 506 مریضوں کا ہی علاج ہو پایا۔ مرکزی وزارت برائے صحت و خاندانی بہبود کے مطابق اس سال اپریل اور جون کے درمیان ملک کے اسپتالوں میں 24 فیصد کم ڈیلیوری ہوئی ہیں۔ جبکہ پچھلے سال کے مقابلہ ملک کے اسپتالوں میں 23.90 فیصد خواتین کی ڈیلیوری کم ہوئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined